کانفرنس میں ملک کے مختلف حصوں سے تقریباً ایک ہزار اراکین نے شرکت کی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 23؍ اگست: آل انڈیا فیڈریشن آف ٹیکس پریکٹیشنرز (AIFTP) ملک میں ٹیکس ماہرین کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔ اس وقت اس تنظیم کے 12,500 سے زائد ممبران ہیں جن میں ٹیکس ایڈووکیٹ، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ، ٹیکس پریکٹیشنرز شامل ہیں۔ تنظیم باقاعدگی سے ملک کے مختلف حصوں میں ٹیکس سیمینارز، کانفرنسز وغیرہ کا انعقاد کرتی ہے۔23 اگست 2025 کو، رانچی کے ڈانگرہ ٹولی میں واقع سورن بھومی ضیافت میں قومی سطح کی ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ترلوک سنگھ چوہان تھے۔ ان کے علاوہ مہمان خصوصی جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی جج محترمہ انوبھا راوت چودھری تھیں۔ محکمہ انکم ٹیکس، گڈز اینڈ سرویس ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے سینئرافسران موجود تھے۔ اس کانفرنس میں ملک کے مختلف حصوں سے تقریباً ایک ہزار اراکین نے شرکت کی۔ فیڈریشن کے قومی صدر، احمد آباد سے سمیر جانی ، کولکتہ سے شانتنو چودھری زون کے چیئرمین خاص طور پر موجود تھے۔ پروگرام صبح 9:30 بجے گنیش وندنا سے شروع ہوا اور شام 5 بجے تک جاری رہا۔ افتتاحی تقریب کے بعد، جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی جسٹس محترمہ انوبھا راوت چودھری کی صدارت میں، بنگلور، کرناٹک کے سینئرچارٹرڈ اکاؤنٹنٹ وینکٹر منی نے جی ایس ٹی کے تحت جرمانے سے متعلق دفعات پر روشنی ڈالی۔ امرتسر، پنجاب سے سینئروکیل روہت کپور نے انکم ٹیکس کے تحت تلاشی، ضبطی، ٹیکس کی تشخیص پر اپنی رائے پیش کی۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں ہری لال پٹیل،سندیپ گڈودیا، سبرت داس گپتا، آنند پساری، مہیندر چودھری، منوج کمار، رنبیر رائے، وجے کمار ورما،نلین رائے، نتیش کمار، گھنشیام راجگڑھیا، دیباشیش ڈے، جیوتی پوددار، اجے کمار، چیتن پٹیل، دیپک پٹیل، پرمود رنجن، شرد درگڑ، آدتیہ شاہ، سنجے گوئل، ظفر اقبال، امریتا سنہا، سلونا متل، لاونیا متل سمیت کئی اراکین نے کانفرنس کی حمایت کی۔یہ اطلاع کانفرنس کی پریس اینڈ میڈیا کمیٹی کے چیئرمین ظفر اقبال نے دی۔
