انتظامیہ نے اسے تجاوزات قرار دیتے ہوئے ہٹا دیا
جدید بھارت نیوز سروس
ہزاریباغ،11؍جون: انتظامیہ نے شیخ بھیکاری میڈیکل کالج ہسپتال میں صدر ایم ایل اے پردیپ پرساد کے ذریعہ قائم کردہ سنجیونی سیوا کوٹیر کو ہٹا دیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایم ایل اے نے سرکاری زمین پر قبضہ کیا تھا۔ اس لیے سرکاری اراضی کو تجاوزات سے پاک کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے یہ عمل صبح 9 بجے سے شروع کیا جو تقریباً ڈیڑھ بجے ختم ہوا۔ مجسٹریٹ اور سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں پورا عمل مکمل کیا گیا۔ انتظامیہ نے سنجیونی سیوا کوٹیر کو ہٹانے کے لیے کرین طلب کی تھی۔ کوٹیر کو ہٹانے میں 1 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔ اسے میڈیکل کالج کیمپس سے ہٹانے کے بعد پہلے پولیس لائن لایا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کوٹیر کو وہاں سے ایم ایل اے کے دفتر لے جایا جائے گا۔
ایم ایل اے کے حامیوں نے وزیر کے خلاف نعرے لگائے
سنجیونی کوٹیر کو ہٹانے کے دوران پردیپ پرساد کے حامیوں کی بڑی تعداد بھی ہسپتال کیمپس پہنچ گئی۔ کارکنوں نے انتظامیہ اور وزیر صحت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ تاہم سنجیونی سیوا کوٹیر کو سخت سیکورٹی کے درمیان ہٹا دیا گیا۔ سنجیونی سیوا کوٹیر کو ہٹانے کے دوران مریضوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑ ے اس بات کو یقینی بنانے کے انتظامات بھی کئے گئے تھے۔ فورس اور اہلکار تعینات تھے۔
وزیر صحت نے سخت تبصرہ کیا تھا
ہزاری باغ شیخ بھیکاری میڈیکل کالج ہسپتال میں بنایا گیا سنجیونی کوٹیر گزشتہ ایک ماہ سے موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ حال ہی میں ریاست کے وزیر صحت عرفان انصاری نے بھی سنجیونی کوٹیر کے بارے میں سخت تبصرہ کیا اور اسے ہٹانے کی بات کہی۔ آخرکار ضلع انتظامیہ نے سنجیونی سیوا کوٹیر کو میڈیکل کالج ہسپتال کیمپس سے ہٹا دیا ہے۔اس کوٹیر کا بنیادی مقصد عام لوگوں کو مدد اور معلومات فراہم کرنا تھا۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ ایک قسم کی ہیلپ ڈیسک کے طور پر کام کر رہا تھا۔ اس پر سیاست گرم ہوگئی۔ حکومت نے وضاحت کی تھی کہ سرکاری احاطے میں ایک خاص پارٹی کا دفتر کھولاگیا ہے۔ کوٹیر سیاست کا گڑھ بن چکا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان اور ایم ایل اے ہسپتال کو اپنی مرضی کے مطابق چلانا چاہتے ہیں۔ اس وجہ سے، اسے ہٹا دیا جانا چاہئے.دوسری جانب ضلع انتظامیہ اور حکومت کا کہنا تھا کہ ایم ایل اے نے سرکاری املاک پر قبضہ کیا ہے۔ اس لیے تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ نے صدر ایم ایل اے کو سرکاری اراضی پر تجاوزات کے حوالے سے نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
وزیر نے سنجیوانی کوٹیر کو ہٹانے کا حکم دیا تھا
منگل کو ہزاری باغ پہنچنے والے وزیر صحت عرفان انصاری نے کہا تھا کہ ایک طریقہ کار کے مطابق سنجیونی کوٹیر کو ہٹانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ ہزاری باغ کے ڈپٹی کمشنر نے ایم ایل اے پردیپ پرساد کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کہا گیا کہ سنجیونی کوٹیر کو 3 دن کے اندر ہٹا دیا جائے گا۔ وزیر صحت نے کہا کہ سنجیونی کوٹیر کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی ہزاری باغ میڈیکل کالج ہسپتال میں سیاست کر رہی ہے۔یہی نہیں کارکن منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں کا امن بھی درہم برہم ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر اور نرسیں رات کو خوف کے عالم میں رہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ کسی کو صحت کے شعبے میں سیاست کرنے کا حق نہیں ہے۔ اگر کسی نے صحت کے شعبے میں سیاست کی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سرکاری جگہ پر سنجیونی کوٹیر تعمیر کرنا تجاوزات ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
