ایسے لوگوں کو فوراً پکڑیں
بی جے پی بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا بند کریں
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی ،24؍نومبر : جھارکھنڈ کے وزیر صحت وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے ان کے بیانات کو غلط سیاق و سباق میں پیش کرنے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی بے بنیاد الزامات اور جھوٹی تعبیرات کے ذریعے سیاست کرنا چاہتی ہے، لیکن جھارکھنڈ کے عوام سب کچھ جانتے ہیں اور سچ کے ساتھ کھڑے ہیں۔”میں نے نقلی بی ایل او (BLO) کے بارے میں بات کی تھی، بی جے پی اسے توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے۔”وزیر نے واضح کیا کہ انہوں نے صرف اتنا کہا تھا کہ کچھ لوگ نقلی بی ایل او بن کر دیہاتیوں کو ڈرانے، دھمکانے اور پیسے وصول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جامتاڑا سائبر فراڈ سے متاثرہ ضلع ہے، یہ سب کے علم میں ہے۔ دیہاتیوں نے شکایت کی کہ کچھ مشتبہ لوگ “نام کاٹنے” کے خوف سے پیسے مانگ رہے ہیں۔ پہلے بھی مجھے ایسی کئی شکایات موصول ہوئی ہیں، جنہیں میں نے جامتاڑا کے ضلعی افسر کے علم میں دیا تھا اور اس پر خصوصی نگرانی رکھنے کی درخواست کی تھی۔اسی تناظر میں انہوں نے کہا تھا کہ ایسے نقلی بی ایل او کو دیہاتی پکڑ کر رکھیں اور فوری اطلاع دیں۔ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ “BLO ہمارے افسر ہیں، انتخابی کمیشن کا حصہ ہیں۔ ان کی جگہ کوئی نقلی شخص نہیں لے سکتا۔ میں نے BLO پر نہیں، بلکہ جعلی کارروائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی درخواست کی ہے۔”وزیر نے دوہرایا کہ ان کا مقصد صاف تھا کہ انتخابی کمیشن شفافیت کے ساتھ عمل کرے تاکہ کسی غریب، محروم یا عام شہری کا نام غیر قانونی طور پر نہ ہٹایا جائے۔
بی جے پی مدعہ سے خالی ہو چکی ہے،’عرفان فوبیا‘کا شکارہو گئی ہے:وزیر
بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ “بی جے پی کے پاس کوئی معاملہ نہیں بچا ہے۔ وہ معاملہ سے خالی پارٹی بن چکی ہے۔ انہیں دن رات ‘عرفان فوبیا’ ہو گیا ہے۔ انہیں سوتے جاگتے ہر جگہ عرفان انصاری ہی نظر آتا ہے۔”انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی انتخابی مہم کے دوران بھی ان کے بیانات کو توڑ مروڑ کر عوام کے سامنے پیش کرتی رہی، لیکن “عوام نے بی جے پی کے ان سستے ہتھکنڈوں کو مکمل طور پر رد کر دیا۔”آخر میں وزیر نے سخت الفاظ میں کہا کہ “بی جے پی کے کارنامے پورے ریاست میں سب کے سامنے ہیں۔ اگر بی جے پی کے پاس معاملات نہیں بچے ہیں، تو وہ مجھ سے رابطہ کریں۔ میں انہیں معاملات دے دوں گا۔میرے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش بند کریں اور سچائی کا سامنا کریں۔”
