چیف سکریٹری الکا تیواری نے پانی کے ضیاع کو روکنے اور پانی کے تحفظ پر زور دیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 28 مارچ:۔ جھارکھنڈ کی چیف سکریٹری الکا تیواری نے پانی کے تحفظ کے میدان میں اختراعی طریقوں کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ تال میل برقرار رکھتے ہوئے اس سمت میں آگے بڑھیں۔ جھارکھنڈ میں آبی وسائل کے شعبے میں کئے گئے مطالعہ اور اعداد و شمار کے پیش نظر، انہوں نے کہا کہ ریاست میں کافی بارش ہو رہی ہے، لیکن ہم اسے پوری طرح سے روکنے میں کامیاب نہیں ہیں۔ ہماری توجہ اس بات پر ہونی چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ پانی کو کیسے بچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کئی حصوں میں پانی کا بحران ایک چیلنج بن چکا ہے۔ یہ صورتحال ابھی جھارکھنڈ میں موجود نہیں ہے، لیکن بڑھتی ہوئی آبادی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے دور میں یہ صورتحال جھارکھنڈ میں بھی آہستہ آہستہ پیدا ہو سکتی ہے۔ اس لیے ابھی سے ہوش میں آنے اور اس سمت میں بامعنی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ جمعہ کو نیشنل واٹر مشن کے تحت ریاستی بنیاد پر ایکشن پلان پر سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
پانی کے تحفظ پر توجہ دیں:چیف سکریٹری
چیف سکریٹری الکا تیواری نے کہا کہ جھارکھنڈ میں قومی آبی مشن کے لیے پانی کی کھپت کا جو ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے اس سے ہمیں پانی کے تحفظ اور اس کے انتظام میں بہت مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان طریقوں اور ٹیکنالوجی پر بھی توجہ دینی چاہیے جن کے ساتھ پانی کی کمی کے شکار ممالک اسرائیل اور قبرص اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ ریاستی حکومت ٹاٹا اور بوکارو اسٹیل جیسی بڑی کمپنیوں کو پانی فراہم کرتی ہے۔ اسی لیے اس کے اعداد و شمار موجود ہیں اور اس سے کروڑوں روپے کا ٹیکس بھی وصول کیا جاتا ہے لیکن زیر زمین پانی استعمال کرنے والی صنعتوں کا ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔ زیر زمین پانی کے تحفظ کے لیے جلد ایکشن پلان لانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
CUJ ڈیٹا تیار کر رہا ہے
حکومت ہند کے قومی آبی مشن کا بنیادی مقصد پانی کی بچت کے ساتھ ساتھ پانی کے ضیاع کو کم سے کم کرنا ہے۔ نیز، مشن کا مقصد ریاستوں کے مربوط آبی وسائل، اس کی ترقی اور انتظام کے ذریعے آبی وسائل کی تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔ چونکہ ہر ریاست کے آبی وسائل مختلف ہیں، اس لیے ریاست کی بنیاد پر ایکشن پلان بنایا جا رہا ہے۔ جھارکھنڈ حکومت کے آبی وسائل کے محکمے نے ریاست کے مخصوص ایکشن پلان کے لیے جھارکھنڈ سنٹرل یونیورسٹی کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ یونیورسٹی مختلف محکموں کے ساتھ مل کر جھارکھنڈ کے آبی وسائل پر ڈیٹا تیار کر رہی ہے۔
