جدید بھارت نیوز سروس
دھنباد،29؍دسمبر: ایک ماں کی امید اور بھروسے پر پولیس پوری طرح کھری اتری ہے۔ دھنباد پولیس نے معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے محض 12 گھنٹے کے اندر ہی بچے کو تلاش کر نکالا۔ پولیس اس معاملے میں کچھ خواتین سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس کا تعلق بچہ چور گروہ سے ہے یا نہیں۔
گائنی وارڈ سے نوزائیدہ کی ہوئی تھی چوری
دراصل، 25 دسمبر کو ٹنڈی کے منیاڈ یہہ تھانہ علاقے کے بھلوے کے رہنے والے شالی گرام مرانڈی کی بیوی سریتا مرانڈی کا SNMMCH اسپتال میں زچگی کے دوران بیٹا پیدا ہوا تھا۔ اس دوران 27 دسمبر کی رات 8 بجے اسپتال کے گائنی وارڈ سے نوزائیدہ بچے کی چوری ہوگئی۔ نرس کے روپ میں آئی ایک خاتون نوزائیدہ کو جانچ کرانے کی بات کہہ کر اپنے ساتھ لے گئی۔کافی دیر ہونے کے بعد جب بچے کو واپس نہیں لایا گیا تو جوڑا بار بار نرس سے بچے کا مطالبہ کرتا رہا، لیکن بچہ نہیں ملا۔ اس کے بعد 28 دسمبر کو اسپتال میں داخل دیگر مریضوں کے لواحقین نے معاملے کو لے کر ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ جس کے بعد پولیس اور اسپتال انتظامیہ نے سرگرمی دکھائی۔ اسپتال میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی گئی، جس میں پتہ چلا کہ ایک خاتون اپنی گود میں ایک نوزائیدہ بچے کو لے جا رہی ہے۔
کچھ خواتین سے کی جا رہی ہے پوچھ گچھ
اس کے بعد سرائے ڈھیلا تھانہ انچارج منجیت سنگھ کی قیادت میں چھان بین شروع کی گئی۔ جس کے بعد بھولی سے نوزائیدہ کو برآمد کر لیا گیا ہے۔ وہیں، لاء اینڈ آرڈر ڈی ایس پی نوشاد عالم نے میڈیا کو معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ بھولی سے نوزائیدہ کی برآمدگی کی گئی ہے۔ کچھ خواتین سے پولیس پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ یہ بچہ چور گروہ تو نہیں ہے، اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی پورے معاملے کا انکشاف کر دیا جائے گا۔
