ہومJharkhandجھارکھنڈ کا نیا کوچنگ قانون نافذ ہونے کو تیار

جھارکھنڈ کا نیا کوچنگ قانون نافذ ہونے کو تیار

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

رجسٹریشن، جرمانہ، ذہنی صحت کی سہولت سمیت سب کچھ جانیں

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 29 اگست:۔ جھارکھنڈ میں کوچنگ اداروں کی من مانی سے طلبہ اور ان کے والدین کو مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے۔ ایڈوانس فیس لینے کے بعد کوچنگ سینٹرز کے بند ہونے یا مالکان کے غائب ہونے کی خبریں عام ہو چکی ہیں۔ وعدہ شدہ فیکلٹی کے بجائے دوسرے اساتذہ سے کلاس دلوانا بھی طلبہ کے لیے پریشانی کا باعث بنتا ہے۔ حد تو تب ہوتی ہے جب نتیجے کے وقت ہر کوچنگ سینٹر اپنے ہورڈنگ پر ایک ہی طالبعلم کی تصویر لگا کر اپنی کامیابی ظاہر کرتا ہے۔اب یہ سب نہیں چلے گا۔ یہ نیا قانون ان تمام کوچنگ اداروں پر لاگو ہوگا جو فزیکل، آن لائن یا ہائبرڈ موڈ میں 50 سے زائد طلبہ کو تعلیم دیتے ہیں۔
طلبہ، اساتذہ اور ملازمین کے مفاد میں ریاستی حکومت کا فیصلہ
طلبہ کے ساتھ ساتھ کوچنگ اداروں میں کام کرنے والے اساتذہ اور دیگر اسٹاف کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمنت سورین حکومت نے ’جھارکھنڈ کوچنگ سینٹر (نظم و ضبط و ضابطہ) بل 2025‘ کو اسمبلی سے منظور کرا لیا ہے۔ گورنر کی منظوری کے بعد اس قانون کو گزٹ میں شائع کرنے کی تاریخ سے نافذ کر دیا جائے گا۔
نہیں چلے گی کوچنگ سینٹروں کی من مانی
کوچنگ اداروں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے ضلع سطح پر ’کوچنگ سینٹر ضابطہ کمیٹی‘ تشکیل دی جائے گی، جس کے صدر ضلع مجسٹریٹ ہوں گے۔ ریاستی سطح پر ’جھارکھنڈ ریاستی کوچنگ سینٹر ضابطہ اتھارٹی‘ قائم کی جائے گی، جس کے صدر ریٹائرڈ عدالتی افسر ہوں گے۔قانون نافذ ہونے کے 6 ماہ کے اندر یا حکومت کی جانب سے طے کردہ مدت میں کوچنگ سینٹروں کو ویب پورٹل کے ذریعے رجسٹریشن کے لیے درخواست دینا لازمی ہوگا۔ اگر کسی کوچنگ سینٹر کے کئی کیمپس ہیں، تو ہر کیمپس کا الگ الگ رجسٹریشن کروانا ہوگا۔
فرنچائزی کے ساتھ فرنچائزر پر بھی لگام
بڑی کمپنیاں فرنچائزی کے ذریعے کوچنگ ادارے چلا رہی ہیں۔ اب تک اگر کسی فرنچائزی سنٹر میں کوئی بے ضابطگی پائی جاتی تھی، تو فرنچائزر یہ کہہ کر بچ جاتا تھا کہ اس کا مینجمنٹ سے کوئی تعلق نہیں۔ مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔ اگر کوئی کوچنگ سینٹر فرنچائزی کے ذریعے چل رہا ہے، تو فرنچائزر کو بھی رجسٹریشن کے لیے درخواست دینی ہوگی۔ قوانین پر عمل کرنا دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہوگی، اور خلاف ورزی کی صورت میں فرنچائزی کے ساتھ فرنچائزر کو بھی جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
ذہنی صحت کے مشورے کی سہولت
اکثر خبریں آتی ہیں کہ کئی طلبہ ناکامی برداشت نہ کرتے ہوئے خودکشی تک کر لیتے ہیں۔ کوچنگ ہب ’کوٹا‘ اس حوالے سے مشہور بھی ہے اور بدنام بھی۔ اس مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے خاص بندوبست کیا ہے۔ ہر 1000 طلبہ پر کم از کم ایک ذہنی صحت کا مشیر رکھنا لازمی ہوگا، جو سال میں کم از کم 200 دن طلبہ کو مفت مشورہ دے گا۔
جرمانہ اور بلیک لسٹ کرنے کا انتظام
اس قانون کے تحت، اگر کوئی کوچنگ سینٹر قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ پہلی بار خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے تک کا جرمانہ، دوسری بار پر 10 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔ مسلسل خلاف ورزی پر رجسٹریشن منسوخ کیا جائے گا۔اگر رجسٹریشن منسوخ ہونے یا بلیک لسٹ کیے جانے کے باوجود کوچنگ ادارہ چلتا رہتا ہے، تو اس کے خلاف ’بھارتی شہری تحفظ ضابطہ‘ کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اگر کوئی کوچنگ سینٹر اپنی رجسٹریشن کی مدت کے دوران ادارہ بند کرنا چاہتا ہے، تو اسے آخری بیچ کے مکمل ہونے سے 90 دن پہلے کمیٹی کو تحریری اطلاع دینا لازمی ہوگا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version