وزیر زراعت نے 32,911 کسانوں کے کھاتوں میں 15 کروڑ روپے کی ترغیبی رقم منتقل کی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 12؍ دسمبر: جھارکھنڈ ملیٹ مشن کو اب ’جھارکھنڈ مڑوا کرانتی ‘ کے نام سے جانا جائے گا۔ یہ اعلان وزیر زراعت شلپی نیہا ترکی نے کیا۔ یہ فیصلہ دیہی علاقوں میں مڑوا کی پیداوار کی طرف کسانوں کی بڑھتی دلچسپی کے پیش نظر کیا گیا۔
شلپی نیہا ترکی رانچی میں انیمل ہسبنڈری ڈائریکٹوریٹ کے آڈیٹوریم میں منعقدہ جھارکھنڈ اسٹیٹ ملیٹ مشن 2025-2026 کے تحت استفادہ کنندگان کو مراعات منتقل کرنے کے پروگرام سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس موقع پر وزیر نے ریاست کے 32,911 کسانوں کے بینک کھاتوں میں ڈی بی ٹی کے ذریعے 15 کروڑ 63 لاکھ 24 ہزار 900 روپے کی ترغیبی رقم منتقل کی۔ سال 2024-25 میں 18,000 کسانوں کو باجرے کی کاشت کے لیے مراعات فراہم کی گئی تھیں۔ وزیر نے محکمہ زراعت کے افسران کو ہدایت دی کہ اگلے مرحلے میں 60,000 کسانوں کو موٹے اناج کی کاشت کے لیے مراعات دی جائیں۔
مڑوا کی کاشت پہلے 20,000 ہیکٹر پر ہوتی تھی، جو اب 1,00,000 ہیکٹر سے تجاوز کر گئی ہے، اور یہ دیگر فصلوں کے مقابلے زیادہ منافع بخش قرار دی گئی ہے۔
مڑوا خریداری مراکز کھولنے کا منصوبہ
وزیر نے کہا کہ دھان کی خریداری مراکز کی طرح مڑوا کے مراکز بھی قائم کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں گملا، سمڈیگا، اور کھونٹی اضلاع میں 17 LAMPS-PACS مراکز کے ذریعے کسانوں سے خریدی جائے گی، اور یہ سہولت اگلے ہفتے سے دستیاب ہوگی۔ مڑوا کی قیمت مارکیٹ ریٹ کے مطابق مقرر کی جائے گی۔
مڑوا کی پروسیسنگ اور تقسیم
محکمہ کا مقصد صرف پیداوار بڑھانا نہیں، بلکہ پروسیسنگ یونٹس قائم کر کے مڑوا مصنوعات تیار کرنا اور اسپتالوں، اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں تقسیم کرنا ہے۔ اس سے بچوں کو ابتدائی عمر سے ہی موٹے اناج سے بھرپور غذائیت فراہم کی جائے گی۔ جوار کبھی غریبوں کی خوراک سمجھا جاتا تھا، مگر اب یہ تمام طبقوں میں پسندیدہ غذا بن چکی ہے۔
غلط اعداد و شمار پر کارروائی ہوگی
وزیر نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ فیلڈ میں ایمانداری سے کام کریں۔ انہیں غلط ڈیٹا فراہم کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے، اور اگر تحقیقات میں تصدیق ہوئی تو متعلقہ افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی۔
کسانوں کے تجربات اور پروگرام میں شرکت
دمکا، رانچی اور کھونٹی کے کسانوں نے پروگرام میں حصہ لیا۔ اسٹیج پر دمکا کے کشور کمار مانجھی اور بڑھمو کے ونود کمار منڈا نے مڑوا کی کاشت سے حاصل فوائد کا اشتراک کیا اور کہا کہ حکومتی مراعات ان کی کاشتکاری میں مالی مدد فراہم کر رہی ہیں۔ پروگرام میں زراعت کے ڈائریکٹر بھور سنگھ یادو، سمیٹی کے ڈائریکٹر وکاس کمار، محکمہ باغبانی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ششی بھوشن اگروال، دیگر افسران اور کسان موجود تھے۔
