جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 نومبر:۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ٹی جی ٹی (ٹرینڈ گریجویٹ ٹیچر) تقرری عمل سے متعلق تمام 363 زیرِ التواء عرضیوں کا آج ایک ساتھ حتمی نپٹارا کر دیا۔ ان تمام درخواستوں کی سماعت ہائی کورٹ کے جسٹس آنندہ سین کی سنگل بینچ میں ہوئی۔سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ تمام عرضیوں میں پیش کیے گئے حقائق اور قانونی نکات ایک جیسے ہیں، اس لیے ان کا فیصلہ میِنا کماری بنام جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن کیس میں دیے گئے حکم کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے بتایا کہ اسی فیصلے کا اطلاق ان تمام عرضیوں پر برابر ہوگا۔ان 363 درخواستوں میں متعدد وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی عرضیاں شامل تھیں، جن میں چنچل جین، اَجے کمار پاٹھک، تیزسویتا سفلتہ، شُبھم مشرا، امریتانسھ وتس، ابھیجیت اِندر گرو سمیت دیگر وکلاء نمایاں تھے۔ عدالت نے تمام عرضیوں کو یکساں قانونی بنیادوں پر نمٹاتے ہوئے کارروائی مکمل کر دی۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر میِنا کماری مقدمے میں مستقبل میں اپیل کے دوران کوئی نیا فیصلہ سامنے آتا ہے، تو وہ فیصلہ تمام آج نمٹائی گئی عرضیوں پر بھی خود بخود نافذ العمل ہوگا۔ٹی جی ٹی امیدواروں کے درمیان اس فیصلے کو اہم قدم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ ہائی کورٹ نے یکسانیت اور عدالتی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے تمام متعلقہ مقدمات پر ایک ساتھ فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس سے تقرری عمل سے وابستہ متعدد امیدواروں کی قانونی غیر یقینی کیفیت بھی کم ہوگئی ہے۔
