مرکزی حکومت سوچی سمجھی حکمت عملی کے ساتھ عوام کو ذہنی طور پر ہراساں کر رہی ہے:کیشو مہتو کملیش
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 2؍ دسمبر: جھارکھنڈ پردیش کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ریاستی کانگریس صدر کیشو مہتو کملیش کی صدارت میں ہوئی۔ میٹنگ میں 14 دسمبر کو دہلی میں منعقد ہونے والی “ووٹ چور گدی چھوڑ” ریلی کی تیاریوں کے بارے میں گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریلی میں جھارکھنڈ سے زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ضلع وار جائزہ لیا گیا۔جھارکھنڈ میں ایس آئی آر کے تحت ووٹروں کی نظرثانی کے عمل کی مخالفت کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس کے صدر کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ذمہ داری شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے، لیکن حکومت اپنی ذمہ داری نبھانے کے بجائے ان حقوق کو غصب کر رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذریعے، SIR ملک بھر میں اپوزیشن کی حمایت کرنے والے ووٹروں کے ناموں کو حذف کر رہا ہے، اور جعلی ووٹروں کو شامل کر کے ریاستی انتخابات کو چرایا جا رہا ہے۔ملک میں خوف کی فضا چھائی ہوئی ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں. عوام کو جمہوریت کے خاتمے کا خوف ہے۔ مرکزی حکومت سوچی سمجھی حکمت عملی کے ساتھ عوام کو ذہنی طور پر ہراساں کر رہی ہے۔عام لوگوں کو ایس آئی آر کے پیچیدہ عمل کو سمجھنے میں دشواری کا سامنا ہے، دہائیوں پہلے کے دستاویزات کی تلاش میں، بی ایل او کام کے دباؤ میں خودکشی کر رہے ہیں۔بادشاہت کے ذریعے ملک کے عوام پر ظلم ہو رہا ہے، کانگریس اسے برداشت نہیں کر سکتی، اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ 14 دسمبر کو ہونے والی ریلی میں جھارکھنڈ کے 5000 لوگ شرکت کریں گے۔ اجلاس میں تمام ضلعی صدور زوم کے ذریعے موجود تھے۔ اس کے علاوہ وزیر دیپیکا پانڈے سنگھ، بندھوترکی، شہزادہ انور، جلیشور مہتو، ڈاکٹر رامیشور اورائوں، بننا گپتا، انادی برہما، برجیندر سنگھ، سلطان احمد بھیم کمار، راکیش سنہا، امولیا نیرج کھلکو، آلوک کمار دوبے، پریم پرکاش ناتھ شاہ دیو، راجیش گپتا، روشن لال بھاٹیہ، چندر شیکھر شکلا، وجے چوبے، وجے سنگھ، انوکول چندر مشرا، مدن مہتو، ونے سنہا، دیپو، تنوفیر عالم، سریندر سنگھ، سنجیو سریواستو اور دیگر غیر حاضر رہے۔
