حکومت کی ہدایات کے مطابق انتظامیہ 75 فیصد مقامی لوگوں کو ملازمت دینے کیلئے مثبت انداز میں کام کرے گی:انوپ کمار
جدید بھارت نیوز سروس
دھنباد، 20ستمبر: جھریا ایم ایل اے محترمہ پورنیما نیرج سنگھ نے چاسنالہ میں واقع اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ (SAIL) کے جنرل منیجر کے دفتر میں سیل کولیری کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ED) انوپ کمار کے ساتھ ایک خصوصی میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں ایم ایل اے نے چاسنالہ کے تحت ٹاسرا پروجیکٹ شروع کیا اور جھارکھنڈ حکومت کی ہدایات کے مطابق مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کروانے،صحت کے شعبے میں انتظامیہ سیل کے تحت آنے والے علاقوں میں رہنے والے مقامی لوگوں کو خصوصی کیمپوں کے ذریعے صحت کی بہتر خدمات فراہم کروانے،خواتین کو مفت سینیٹری نیپکن فراہم کروانے، سیل کے زیر انتظام اسکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کروانے، غریب گھرانوں کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کروانے، جیت پور اور چاسنالہ میں کام کرنے والے ہنر مندوں کو جگہ دینے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ سی ایس آر کے تحت مختلف کاموں کے نفاذ سے متعلق سفارشی خط پر انتظامیہ کی طرف سے کی گئی کارروائی کے بارے میں بھی معلومات مانگی گئی۔ انتظامیہ کی جانب سے ای ڈی انوپ کمار نے کہا کہ ٹاسرا پروجیکٹ کے آنے کے بعد انتظامیہ اوپن کاسٹ مائنز شروع کرنے کی سمت کام کر رہی ہے، یہ پروجیکٹ 26 سال تک کام کرے گا۔ حکومت کی ہدایات کے مطابق انتظامیہ 75 فیصد مقامی لوگوں کو ملازمت دینے کیلئے مثبت انداز میں کام کرے گی۔ انتظامیہ منصوبے سے متاثرہ لوگوں کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ انتظامیہ جیت پور کولیری کو شروع کرنے کی سمت میں سی آئی ایم ایف آر کی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے، وہ گزشتہ چار ماہ سے سروے کر رہی ہے، جلد ہی رپورٹ ملنے کے بعد کولیری کو شروع کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ جیت پور، نیو موتی نگر، چاسنالہ اور ٹاسرا میں موبائل ہیلتھ کیمپوں کے ذریعہ مقامی لوگوں کو صحت کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔ انتظامیہ مقامی مانگ کے مطابق مختلف شناخت شدہ مقامات پر صحت کی خدمات کو مضبوط بنانے کیلئے پہل کرے گی۔ انتظامیہ اسکول میں زیر تعلیم بچوں، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو ضروری بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، اسکولوں کو تقریباً ایک کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ ایم ایل اے سے موصولہ سفارشی خط پر ای ڈی نے مثبت کام کرنے کا یقین دلایا۔ میٹنگ میں ایم ایل اے نے انتظامیہ کی طرف سے سیل کوارٹرز کی جبری چھٹی کے خلاف اپنے احتجاج کا اظہار کیا اور انتظامیہ سے کہا کہ وہ لوگوں کو تنگ نہ کریں۔ اس میٹنگ میں خاص طور پر ایم ایل اے کے نمائندے کے ڈی پانڈے، سورج سنگھ، سی جی ایم (ایچ آر) سنجے تیواری، ٹی کے رائے، شیورام بنرجی، ٹی ایس رنجن، راجیو تیواری، ادے کلکرنی، پربیر اوجھا، سبھاش شرما، سندرلال مہتو، سومیت سپکر، جئے کمار، سیف اللہ خان، علاؤالدین،اسیت سرکار، وکاس سنگھ، اجیت مہتو، سنتوش پانڈے، راجمونی دیوی سمیت بڑی تعداد میں مرد و خواتین موجود تھے۔
