جدید ممبر سازی مہم کےتحت جمعیۃ علما ضلع دھنباد کے اجلاس سے ڈاکٹر محمد اصغر مصباحی کاخطاب
دھنباد 28 جون (راست)گزشتہ 26 جون 2025 بروز جمعرات بوقت 9 بجے صبح تا نماز ظہر مدرسہ اصلاح المسلمین سرکارڈیہہ میں جمعیۃ علما ضلع دھنباد کا ایک مشاورتی اجلاس جدید ممبرسازی کی مہم پر غوروخوض کیلئے اور جمعیۃ علما ہند کے دیگر شعبہ جات کے تعارف کے مقصد سے منعقد ہوا ۔ جس کی صدارت حضرت مولانا محمد ابراہیم صاحب قاسمی سرپرست جمعیۃ علما ضلع دھنباد نے فرمائی اورنظامت کے فرائض حضرت مولانا سعید احمد صاحب نے بخیر وخوبی انجام دیا۔ اجلاس میں ضلع دھنباد کے ائمہ مساجد ، مدارس کے ذمہ داران واساتذہ کرام ،دانشوران قوم وملت اورجمعیۃ علما ء سے وابستہ حضرات کثیر تعداد میں شریک ہوئے حضرت مولانا محمد اسحاق صاحب قاسمی صدر جمعیۃ ضلع دھنباد نے جمعیۃ کے اغراض ومقاصد کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جمعیۃ کے بہت سے شعبہ جات ہیں جوخالص لوگوں کی دینی دنیاوی صلاح وفلاح پرمبنی ہے ۔حضرت مولانا شمیم اختر صاحب نے جمعیۃ کاترانہ پیش کیا حضرت مولانا محمد محسن صاحب دامت برکاتہم نے جمعیۃ کی تاریخ اوراس کے اہم اہم پہلو پر انتہائی اختصار کے ساتھ بیان کیا۔ حضرت مولانا ڈاکٹر محمد اصغر مصباحی صاحب ناظم اعلیٰ جمعیۃ علما صوبہ جھارکھنڈ نے جدید ممبر سازی اورآزادئی وطن کے بعد سے لے کر اب تک امت پرآنے والے حالات کے مد نظرجمعیۃ کے کردار اوراس کے رول کو واضح طور پر بیان کیا ۔ انہوں نے موجودہ وقت میں تحفظ اوقاف کو جمعیۃ کے جدوجہد اوردیگر ملی تنظیموں کے ساتھ مل کر حکومت ہند کے ناپاک ارادوں کو زمیں دوز کرنے کی شب وروز محنت پرروشنی ڈالی نیز انہوں نے فرمایا کہ جمعیۃ علما ہند کی دینی وملی وتعلیمی اورسماجی خدمات ناقابل فراموش اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں ۔ حضرت نے مرکزی صدر جمعیۃ علما ہند حضرت اقدس مولانا محمود اسعد مدنی صاحب دامت برکاتہم کی جدید ممبر سازی کی اپیل کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ حضرت صدرمحترم نے فرمایا کہ ممبرسازی اس لئے بھی ضروری ہے تاکہ یونٹیں بنائی جائیں اورجب یونٹیں بنیں گی تو مکاتب اورجمعیۃ علما کے دیگر شعبہ جات وغیرہ کے قیام میں سہولت حاصل ہوگی ۔ اخیر میں صدر اجلاس حضرت مولانا محمد ابراہیم صاحب قاسمی نے سرپرست جمعیۃ علما ضلع دھنباد نے گزشتہ 40 سالوں سے جمعیۃ کے پروگراموں سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئےجدید ممبرسازی کی مہم کو کامیاب بنانے کی اپیل کی اوراپنی دعا کے ذریعہ اجلاس کااختتام فرمایا ۔
