لوگوں کے گھروں میں پانی داخل
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 23 اگست (ہ س)۔ مغربی بنگال کے گنگا کے علاقے پر بننے والے کم دباؤ کی وجہ سے جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع میں گزشتہ دو دنوں سے جاری موسلادھار بارش نے نظام زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ چترا، رانچی، کھونٹی، ہزاری باغ، رام گڑھ، گملا، لوہردگا، پلامو، گڑھوا اور لاتیہار سمیت ریاست کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش کی وجہ سے ندیاں اور نالے بہہ رہے ہیں، سڑکیں زیر آب آ گئی ہیں اور شہری علاقوں کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ رانچی کے کئی علاقوں بشمول پنچشیل نگر، ہندپیڑھی، مورہابادی اور کوکر میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا جس سے لوگوں کا سامان بھیگ گیا۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ تین سے چار دنوں تک ریاست کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ ریاست کے دیگر علاقوں میں جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش ہوئی ہے ان میں کڈو 126.2 ملی میٹر، چندوا 120 ملی میٹر، گڑھوا 90.2، بی اے یو کانکے 90.2، ننداڈیہہ 87.8، بڑکی سوریا 76.6، نیمڈیہہ 86.8، مہیش پور ڈی 56، پدما ڈی وی سی 56 ، مسان جور55، لاتیہار 53، دمکا 50.2، بالوماٹھ 50.2، رام گڑھ 45، گریڈیہہ 41، سکتیا 40.6، سارٹھ 38.8، بوکارو تھرمل 38.6 اور ہندیگیر 36.2 ملی میٹر۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں سب سے زیادہ بارش مغربی سنگھ بھوم کے گوئل کھیڑا میں 162.4 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ اس دوران دارالحکومت رانچی میں 120.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ جمشید پور میں 85.2 ملی میٹر، ڈالٹین گنج میں 40.2، بوکارو میں 9.4 اور چائباسا میں 120.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
جھارکھنڈ میں بارش کا قہر، کئی کچے مکانات زمیں دوز
رانچی :۔ ریاست کے بیشتر اضلاع میں وقفہ وقفہ سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ مشرقی سنگھ بھوم ضلع میں مسلسل موسلادھار بارش نے دیہی علاقوں میں زبردست تباہی مچا دی ہے۔ جمعہ کی شام پٹمدا اور بوڑام تھانہ علاقوں میں کئی کچے مکانات گر گئے جس کی وجہ سے متاثرہ خاندان اب کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ متاثرہ خاندانوں نے انتظامیہ اور عوامی نمائندوں سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے۔پٹمدا بلاک کے لاوا گاوں کے بہڑاڈیہ ٹولہ میں جمعہ کی شام اچانک ایک کچا مکان منہدم ہو گیا۔ بنگالی نژاد بیوہ بیبی داس کا خاندان اس مکان میں کرائے پر رہتا تھا۔ خوش قسمتی سے حادثے کے وقت گھر کے اندر کوئی موجود نہیں تھا، لیکن بستر، برتن، اناج اور دیگر ضروری سامان ملبے تلے دب کر تباہ ہوگیا۔ اب بیبی داس، اس کا بیٹا سمن داس (جو ایک موبائل شاپ میں مزدوری کرتا ہے) اور بیٹی دوسرے لوگوں کے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔اسی طرح بوڑام تھانہ علاقہ کے بھولا گاوں میں مان سنگھ، نیپال سنگھ اور سرویشور کرماکر کے کچے مکانات بھی بارش کی وجہ سے گر گئے۔ مان سنگھ نے بتایا کہ ان کا ایک ہی کچا مکان تھا، جس میں خاندان کے ساتھ بیل اور بکریاں بھی رہتی تھیں۔ مکان منہدم ہونے کی وجہ سے اب وہ بالکل بے بس ہو چکے ہیں۔ نیپال سنگھ اور سرویشور کرماکر کے خاندانوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔متاثرین کا کہنا ہے کہ شدید بارش کے دوران ان کے پاس نہ رہنے کی جگہ ہے اور نہ ہی کھانے کو کافی ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ اور مقامی عوامی نمائندوں سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔
