جے ایس ایل پی ایس دیدی نے ہمت دکھائی
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں ،6/اگست: نکسل سے متاثرہ پلاموں کے مناتو تھانہ علاقے میں رہنے والے ایک دلت نابالغ کو انسانی اسمگلروں کے چنگل سے بچا لیا گیا ہے۔ انسانی اسمگلر لڑکی کو درمیان میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ یکم اگست کو پلاموں کے مناتو تھانہ علاقے سے 14 سالہ لڑکی لاپتہ ہوگئی۔ لڑکی پڑھائی کے نام پر گھر سے چلی گئی تھی اور علاقے کا ایک جوڑا اسے لالچ دے کر دہلی لے جا رہا تھا۔ نابالغ یوپی کے غازی پور پہنچی تھی، لیکن اس نے گھر والوں کو کوئی اطلاع نہیں دی۔ لڑکی کے لاپتہ ہونے کے بعد اہل خانہ اس کی تلاش کر رہے تھے۔
لڑکی نے فون کرکے گھر والوں کو اطلاع دی
اس دوران نابالغ نے ریلوے اسٹیشن سے اہل خانہ کو فون کیا اور انہیں پورے واقعہ کی اطلاع دی۔ اہل خانہ کو بلانے کے بعد اسمگلر نابالغ کو ریلوے اسٹیشن پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ اس دوران گھر والوں نے جھارکھنڈ لائیولی ہڈ پروموشن سوسائٹی سے وابستہ سخی دیدی اجوبی پروین کو مطلع کیا۔ اجوبی پروین نے معاملے میں پہل کی اور چائلڈ لائن کے ذریعے غازی پور میں نابالغ لڑکی کو بچایا۔ اجوبی اپنے خاندان کے ساتھ اپنے نوزائیدہ بچے کے ساتھ غازی پور گئی اور سی ڈبلیو سی کے ذریعے نابالغ کو گھر لے آئی۔
پیسے کا لالچ دیا گیا!
اسمگلنگ کرنے والے جوڑے نے نابالغ لڑکی کو رقم کا لالچ دیا تھا۔ لڑکی کو انسانی اسمگلروں کے چنگل سے چھڑانے والی سخی دیدی اجوبی پروین نے بتایا کہ نابالغ لڑکی نے بتایا کہ اسے پیسوں کا لالچ دیا گیا۔ نابالغ لڑکی کا خاندان مالی طور پر کمزور ہے۔ اسمگلر اس کا فائدہ اٹھانا چاہتے تھے۔ اسمگلروں نے نابالغ کو ورغلایا تھا۔درحقیقت مناتو کے علاقے میں ماضی میں بھی دلت اور قدیم قبائلی سماج کے بچوں کی اسمگلنگ کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ 2016 میں مناتو کے علاقے سے ایک بچہ لاپتہ ہو گیا تھا۔ا سمگلر اسے بھی راستے میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ وہ 2025 میں واپس آیا۔ اسی طرح مناتو تھانہ کے علاقے میں رہنے والے دو بچے بھی انسانی اسمگلنگ کا شکار ہوئے۔
جے ایس ایل پی ایس بیداری پھیلا رہا ہے
جھارکھنڈ لائیولی ہڈ پروموشن سوسائٹی انسانی اسمگلنگ اور سماجی برائیوں کے بارے میں بیداری مہم چلا رہی ہے۔ جے ایس ایل پی ایس کے ذریعے ہی 19-2018 میں انسانی اسمگلنگ کیس میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی: تھانہ انچارج
دوسری طرف، معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد مناتو تھانہ انچارج نرمل اوراون نے کہا کہ انسانی اسمگلروں کے خلاف شکایت ملنے کے بعد کارروائی کی جاتی ہے۔ پولیس نے پلان تیار کر لیا ہے، جس کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
