پرائمری سطح پر 60,000 سے زائد اضافی اساتذہ کی کمی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 8 اپریل:۔ ہائی کورٹ نے جھارکھنڈ میں اساتذہ کی کمی کو لے کر اہم احکامات جاری کیے ہیں۔ ہائی کورٹ نے جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن (جے ایس ایس سی) کے چیئرمین کو 26,000 اسکول اساتذہ کے ابتدائی بیچ کے لیے بھرتی کے عمل کے بارے میں عدالت کو مطلع کرنے کی ہدایت کی ہے اور یہ کب شروع ہوگی اور کب ختم ہوگی۔
اساتذہ کی کمی کا سنگین مسئلہ ہے
یہ سماعت گزشتہ سال دائر کی گئی مفاد عامہ کی عرضی (PIL) کی وضاحت کے لیے ہو رہی ہے، جس میں جھارکھنڈ میں اساتذہ کی شدید کمی کا مسئلہ اٹھایا گیا تھا۔ انٹیگریٹڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (UDISE) کے اعداد و شمار کے مطابق جھارکھنڈ میں اساتذہ کی سب سے زیادہ کمی ہے۔ 30% سے زیادہ سرکاری پرائمری اسکولوں میں صرف ایک استاد ہے۔
تعلیم کے حق کے قانون کی تعمیل
حق مفت اور لازمی تعلیم کے قانون 2009 کے مطابق ہر اسکول میں کم از کم دو اساتذہ اور ہر 30 بچوں کے لیے کم از کم ایک استاد ہونا ضروری ہے۔ جھارکھنڈ میں زیادہ تر پرائمری اور اپر پرائمری اسکول ان معیارات کو پورا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ یہ مسئلہ ہر سال بڑھتا ہی جا رہا ہے، کیونکہ 2016 سے اب تک کوئی نیا سکول ٹیچر تعینات نہیں کیا گیا۔
حکومتی حلف نامہ اور یقین دہانی
درخواست کے جواب میں، جھارکھنڈ حکومت نے 2 اپریل 2025 کو ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ جمع کرایا۔ درخواست گزاروں کی طرف سے پیش کردہ حقائق کو حلف نامہ میں مسترد نہیں کیا گیا۔ بغیر کسی واضح ٹائم فریم کے صرف 26,000 اساتذہ کی “منصفانہ، شفاف اور بروقت” تقرری کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
اضافی اساتذہ کی ضرورت
امید ہے کہ ہائی کورٹ کی سماعت کے بعد جے ایس ایس سی جلد ہی تقرریوں کے لیے ٹائم فریم کو واضح کرے گا۔ لیکن مسئلہ کا حل یہیں ختم نہیں ہوتا، کیونکہ 26,000 سے زیادہ اضافی اسکول اساتذہ کو حق تعلیم قانون کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ UDISE کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ صرف پرائمری سطح پر 60,000 اضافی اساتذہ کو اس قانون کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 16 اپریل کو ہوگی۔
