اپوزیشن اور وزیر پنچایتی راج کے درمیان 2700 کروڑ کی تاخیر پر اختلاف
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی: جھارکھنڈ اسمبلی کے سردیوں کے اجلاس کے دوران بدھ کے روز 15ویں مالی کمیشن سے ملنے والی رقم کو لے کر اپوزیشن لیڈر بابولال مرانڈی اور پنچایتی راج وزیر دیپیکا پانڈے سنگھ کے درمیان شدید بحث دیکھنے کو ملی۔
مرانڈی نے الزام لگایا کہ پنچایتی راج وزارت، بھارتی حکومت کی طرف سے جھارکھنڈ کو ملنے والی 2600 کروڑ روپے سے زائد کی رقم اس لیے رکی ہوئی ہے کیونکہ ریاستی حکومت نے کمیشن کی مقرر کردہ ضروری شرائط پوری نہیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی لاپروائی کی وجہ سے یہ بڑی رقم ابھی تک جاری نہیں کی جا سکی۔
وزیر کا موقف
مرانڈی کے الزامات کے جواب میں وزیر دیپیکا پانڈے سنگھ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔انہوں نے اسمبلی کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے 15ویں مالی کمیشن کی تمام شرائط 20 مئی 2025 تک پوری کر دی تھیں۔ان شرائط میں GTC، 2021-22 کی آڈٹ رپورٹ، ریاستی مالی کمیشن کا قیام اور پینل انٹرسٹ کا تبادلہ شامل تھا۔بعد میں مرکز کی طرف سے لگائی گئی اضافی شرائط بھی ریاست نے وقت پر پوری کر دی تھیں۔ وزیر کے مطابق، اس کے باوجود تقریباً 2700 کروڑ روپے کی رقم آج تک مرکزی حکومت نے جاری نہیں کی اور نہ ہی کوئی واضح وجہ یا سرکاری وضاحت دی گئی ہے۔
مرکز کی طرف تعاون نہیں
دیپیکا پانڈے نے کہا کہ وہ سیکرٹری اور ڈائریکٹر کے ساتھ کئی بار دہلی جا چکی ہیں اور وزارت کے اہلکاروں سے ملاقات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے مرکزی وزیر ملاقات کے لیے وقت نہیں دے رہے۔وزیر نے مزید کہا کہ 4 ستمبر کو بھی وہ محکمہ جاتی اہلکاروں کے ساتھ وزارت میں موجود تھیں، لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ان کے بقول، مسئلہ ریاست کی کمی نہیں بلکہ مرکز کی لاپرواہی میں ہے۔
