ڈی سی نے جے ای اور ٹھیکیدار کو شوکاز نوٹس جاری کردیا
جدید بھارت نیوز سروس
گڑھوا،25؍ستمبر: ڈی سی دنیش کمار یادو نے ضلع کے دور افتادہ کیتار بلاک کے پاچاڈومر گاؤں کا اچانک معائنہ کیا۔ گاؤں 90کروڑ کی لاگت سے بنے وہ جل جیون مشن کے تحت ہر گھر نل جل یوجنا کی زمینی حقیقت سے واقف ہوئے۔
اسکیم پر عمل درآمد میں لاپرواہی سامنے آگئی
معائنہ میں اسکیم کے نفاذ میں غفلت کا انکشاف ہوا۔ ڈی سی نے پاچاڈومر گاؤں کے ہر گھر کا دورہ کیا، جو کہ نل واٹر اسکیم کے تحت ہے، اسکیم کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے گاؤں میں نصب پانی کے ٹینک، ریفائنری اور دیگر آلات کا بھی باریک بینی سے جائزہ لیا۔
ڈی سی نے 100 گھروں کی فزیکل ویری فکیشن کی
ڈی سی نے ذاتی طور پر تقریباً 100 گھروں کی فزیکل تصدیق کی اور زیادہ تر گھروں میں پانی کے کنکشن میں بے ضابطگیاں پائی گئیں۔ کسی بھی گھر میں نل کا کوئی تسلی بخش کنکشن نہیں ملا، اور بہت سے گھروں میں نل ہی نہیں لگے تھے، اور جہاں نصب کیے گئے تھے، وہاں اس کی ٹوٹی سوکھی ہوئی تھی ۔ نلوں سے پانی نہیں آرہا تھا۔ کچھ گھروں میں، پائپوں کو آسانی سے ہٹا دیا گیا تھا اور بغیر توجہ کے چھوڑ دیا گیا تھا۔ کئی مقامات پر ٹوٹی ہوئی پائپ لائنیں اور غیر منسلک نلکے بھی پائے گئے جس سے پانی کا ضیاع ہوتا ہے۔
اسکیم کی صورتحال دیکھ ڈی سی ناراض
ڈی سی نے اسکیم کی حالت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ ڈی سی نے واضح کیا کہ محکمہ پینے کے پانی کے جونیئر انجینئر کی لاپرواہی کی وجہ سے اسکیم غیر ضروری طور پر تاخیر کا شکار اور نامکمل ہے۔ مزید برآں، مکمل ہونے والے کام کا معیار تسلی بخش نہیں تھا۔ ڈی سی نے جونیئر انجینئر اور ٹھیکیدار سے وضاحت طلب کر لی۔
دیہاتیوں کی ڈی سی سے شکایت
معائنہ کے دوران، گاؤں والوں نے ڈی سی کو بتایا کہ پانی صرف وقتاً فوقتاً نلوںسے آتا ہے اور بغیر کسی مقررہ شیڈول کے۔ گاؤں والوں نے محکمہ پینے کے پانی کے ٹھیکیدار پر انتہائی لاپرواہی کا الزام لگایا۔ پی سی سی روڈ کو توڑ کر پائپ بچھائے گئے لیکن سڑکوں کی مرمت نہیں کی گئی۔ پائپ کافی گہرے نہیں بچھائے گئے تھے جس کے نتیجے میں بار بار نقصان ہوتا ہے اور پانی کا ضیاع ہوتا ہے۔ سڑک پر پانی بہنے کی وجہ سے دیہاتیوں کو آنے جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔غور طلب ہے کہ جل جیون مشن کے تحت گڑھوا کے بھاوناتھ پور، کیتار اور کھروندھی بلاکوں کے کل 19 گاؤں میں ہر گھر میں نل لگا کر پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ تاہم ٹھیکیدار کی لاپرواہی کی وجہ سے ڈی سی نے محکمہ اور ٹھیکیدار کو گاؤں والوں کے سامنے بے نقاب کردیا۔
