یونیورسٹی کے نو تعمیر شدہ میڈیکل کالج ڈویژن کا افتتاح کیا ، کہا!
نوجوانوں کو صرف ملازمت کے متلاشی نہیں بلکہ روزگار کے تخلیق کار بننا ہوگا
جدید بھارت نیوز سروس
جمشیدپور ،23؍جون: نیتا جی سبھاش یونیورسٹی، جمشید پور میں آج ایک عظیم الشان تیسرے کانووکیشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلباء کو ان کی تعلیمی کامیابیوں کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔اس خصوصی موقع پر حکومت ہند کی ٹیکسٹائل وزارت کے مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اسٹیج پر ان کے ساتھ کولہان یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور فی الحال حکومت اڈیشہ کے تدریسی مشیر پروفیسر ڈاکٹر شکلا موہنتی، یونیورسٹی کے چانسلر مدن موہن سنگھ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پربھات کمار پانی، رجسٹرار ناگیندر سنگھ، بطور مہمان اعزازی موجود تھے۔تقریب کا آغاز یونیورسٹی کی طالبات کی جانب سے پیش کیے گئے گنیش وندنا پر مبنی رقص سے ہوا، جس کے بعد پروگرام کا باقاعدہ افتتاح شمع روشن کر کیا گیا۔اپنے متاثر کن خطاب میں مہمان خصوصی مرکزی وزیر ٹیکسٹائل گری راج سنگھ نے کہا کہ آج کے دور میں نوجوانوں کو نہ صرف ملازمت کے متلاشی بلکہ روزگار پیدا کرنے والے بھی بننا چاہیے۔ انہوں نے “میں کر سکتا ہوں، میں کروں گا” کے منتر کو زندگی میں اپنانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ یہ صرف الفاظ نہیں بلکہ ایک جذباتی قرارداد ہیں، جو خود اعتمادی، لگن اور عزم کو جنم دیتی ہے۔انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سال 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی قرارداد کا حصہ بنیں اور اختراع، کاروباری اور سماجی ذمہ داری کے جذبے کو اپنائیں اور قوم کی تعمیر میں فعال کردار ادا کریں۔مرکزی وزیر نے یونیورسٹی کے نو تعمیر شدہ میڈیکل کالج ڈویژن کا افتتاح کیا۔ ابتدائی طور پر اس میں میڈیکل کے 200 طلبہ کو داخل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ آج، ٹیکسٹائل کے وزیر نے جمشید پور شہر سے شائع ہونے والے ہندی روزنامہ چمکتا آئینہ کی 28ویں سالانہ بنیاد کی تقریب میں بھی شرکت کی، اور اس تقریب میں راشٹردھرم اور قوم کی تعمیر پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے خطاب کیا۔مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر شکلا موہنتی نے بھی طلباء کو اعلیٰ نظریات، نظم و ضبط اور سماجی اخلاقیات پر عمل کرتے ہوئے مستقبل کے لیے تیار رہنے کی ترغیب دی۔ یونیورسٹی کی سالانہ اکیڈمک رپورٹ پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پربھات کمار پانی نے کہا کہ یہ ادارہ معیاری تعلیم، تحقیق اور اختراع کے میدان میں مسلسل بہتری کے لیے کام کر رہا ہے۔چانسلر مدن موہن سنگھ نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں یونیورسٹی کے قیام کی تحریک اور مقصد پر روشنی ڈالی۔انسٹی ٹیوٹ میں 8000 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں اور یہ ادارہ اپنے استحکام اور معیار کی وجہ سے خطے میں جانا جاتا ہے۔ کانووکیشن کے دوران 2023 اور 2024 میں انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پاس کرنے والے 1500 سے زائد طلباء کو ڈگریاں (ڈگری سرٹیفکیٹ) دی گئیں۔تقریب میں مختلف فیکلٹیز کے ڈینز، شعبہ جات کے سربراہان، فیکلٹی ممبران، سٹاف اور طلباء اور ان کے اہل خانہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
