دہلی ایئرپورٹ سے این آئی اے نے حراست میں لیا
نئی دہلی، 19 نومبر:۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما بابا صدیقی کے قتل کے سلسلے میں مطلوب گینگسٹر انمول بشنوئی بدھ کو امریکہ سے ڈی پورٹ کیا گیا۔ بشنوئی کو دہلی پہنچنے پر این آئی اے نے اپنی تحویل میں لے لیا۔انمول بشنوئی کو بھارت میں متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔ مرکزی حکومت فیصلہ کرے گی کہ اسے پہلے پوچھ گچھ کے لیے کس ایجنسی کے پاس بھیجا جائے گا۔حکام نے بتایا کہ جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے چھوٹے بھائی انمول بشنوئی کو جلد ہی یہاں کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ وہ اپریل 2024 میں بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کی رہائش گاہ پر شوٹنگ اور پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کے سلسلے میں بھی مطلوب ہے۔بشنوئی کو امریکی حکام نے گزشتہ سال نومبر میں حراست میں لیا تھا۔مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کو 12 اکتوبر 2024 کی رات ممبئی کے باندرہ علاقے میں ان کے بیٹے ذیشان کے دفتر کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بابا صدیقی قتل کیس میں لارنس بشنوئی گینگ سے مبینہ طور پر جڑے کم از کم 26 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ممبئی پولیس نے قتل کے سلسلے میں مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکہ) کی سخت دفعات کا مطالبہ کیا ہے۔ انمول بشنوئی، شبھم لونکر اور ذیشان محمد اختر کو اس کیس میں مطلوب ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
انمول پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا
این آئی اے نے انمول بشنوئی پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ بشنوئی کا نام 2022 میں پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کیس میں بھی سامنے آیا تھا۔
امریکہ میں رہتے ہوئے نشنوئی نے ہندوستان میں شوٹروں کو ہدایت کی اور پورے آپریشنل سلسلہ کو کنٹرول کیا۔ اس نے زمین پر کام کرنے والے گروہ کے ارکان کو پناہ، ہتھیار اور دیگر لاجسٹک مدد بھی فراہم کی۔ این آئی اے کو امید ہے کہ اس کی گرفتاری سے نیٹ ورک کے بین الاقوامی روابط میں نمایاں طور پر خلل پڑے گا۔
