ہومJharkhandجمشیدپور میں فورٹیس اسپتال کی OPD خدمات میں توسیع

جمشیدپور میں فورٹیس اسپتال کی OPD خدمات میں توسیع

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

گردے اور کینسر کی بیماریوں پر خصوصی توجہ

جدید بھارت نیوز سروس
جمشیدپور،13؍دسمبر: جمشیدپور میں گردے اور کینسر جیسی سنگین بیماریوں کے بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے، فورٹیس اسپتال نے اپنی او پی ڈی خدمات کو بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کا مقصد شہر اور آس پاس کے لوگوں کو بروقت ماہرین کے مشورے فراہم کرنا ہے تاکہ بیماری کی ابتدائی مرحلے میں شناخت ہو سکے اور علاج میں تاخیر نہ ہو۔اس اقدام کے تحت نیفریولوجی اور آنکولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سینئر ڈاکٹر باقاعدگی سے مریضوں کو مشورہ دیں گے۔ اسپتال کے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بدلتی طرزِ زندگی، بے قابو ذیابیطس اور بلند فشار خون کی وجہ سے گردے سے متعلق بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ابتدائی علامات ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ بروقت جانچ نہیں کراتے۔ فورٹیس اسپتال، کولکاتا کے نیفریولوجی اور گردے کی ٹرانسپلانٹ ڈیپارٹمنٹ کے اضافی ڈائریکٹر ڈاکٹر ریتیش کانٹیا نے بتایا کہ گردے کی کئی بیماریاں خاموشی سے بڑھتی ہیں اور جب تک مریض اسپتال پہنچتا ہے، تب تک حالت سنگین ہو چکی ہوتی ہے۔ انہوں نے بروقت جانچ اور ہوشیاری کو انتہائی ضروری قرار دیا۔اسی دوران میڈیکل آنکولوجسٹ ڈاکٹر دیب پریہ منڈل نے کینسر کی ابتدائی جانچ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 30 سال سے زائد عمر کے مرد اور خواتین کو باقاعدہ کینسر اسکریننگ کرانی چاہیے۔ خواتین میں سروائیکل اور بریسٹ کینسر، جبکہ مردوں میں پروسٹیٹ، ہیڈ اور نیک کینسر کے کیسز زیادہ سامنے آ رہے ہیں۔ بروقت شناخت ہونے سے علاج کی کامیابی اور مریض کی معیارِ زندگی بہتر ہوتی ہے۔ فورٹیس اسپتال کا دعویٰ ہے کہ یہاں کیمو تھراپی، ریڈیو تھراپی اور کثیر الشعبہ ٹیم کے ذریعے کینسر کا جامع علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔او پی ڈی خدمات کے اس توسیع کے ذریعے اسپتال انتظامیہ کا مقصد جمشیدپور اور آس پاس کے علاقوں میں صحت کے حوالے سے آگاہی بڑھانا اور سنگین بیماریوں سے بروقت لڑنے کی تیاری کو مضبوط کرنا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version