جدید بھارت نیوز سروس
رانچی ، 7؍فروری: بی جے پی کے ریاستی ترجمان پرتول شاہ دیو نے آج ریاستی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر ہیمنت سورین ریاستوں کو واجبات دینے کے سپریم کورٹ کے حکم کی غلط تشریح کرکے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔ پرتول نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اگست 2024 میں منرل ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بمقابلہ اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا اور دیگر کے معاملے میں تاریخی فیصلہ دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنی ہدایت میں واضح کیا تھا کہ یہ حکم ان تمام ریاستوں پر بھی لاگو ہوگا جو اس کیس میں فریق نہیں ہیں۔پرتول نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست کو اس کے جائز حقوق دلانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ لیکن یہ ایک بڑا سوال ہے کہ 36.1 لاکھ روپے کی رقم کہاں سے آئی جس کا وزیر اعلیٰ اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے کہا کہ ریاستی حکومت تقریباً 60 ہزار کروڑ روپے کے معاوضے پر غور کر رہی ہے جبکہ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں کو بقایا رقم پر سود لینے سے روک دیا ہے۔پرتول نے کہا کہ اس فیصلے میں یہ واضح ہے کہ ریاستوں کی بقایا رقم 12 سالوں میں 12 قسطوں میں دی جائے گی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے پوائنٹ 2.27 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ بقایا رقم کی اقساط کی ادائیگی یکم اپریل 2026 سے شروع ہونی ہے جو کہ یکم اپریل 2037 تک جاری رہے گی۔ پرتول نے کہا کہ اسی فیصلے کے پوائنٹ 3.27 میں سپریم کورٹ ہدایت کرتی ہے کہ جولائی 2024 سے پہلے کوئی سود اور جرمانہ نہیں لگایا جائے گا۔پرتول نے کہا کہ چیف منسٹر نے 14 اگست 2024 کو سپریم کورٹ کی اس ہدایت کا خیر مقدم کرتے ہوئے اظہار تشکر کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے ایکس پوسٹ میں یہ بھی لکھا تھا کہ اب جھارکھنڈ کو 12 سالوں میں مرحلہ وار طریقے سے واجب الادا رقم ملے گی۔ پھر حیرت کی بات ہے کہ ریاستی حکومت اور وزیر اعلیٰ اور مختلف لیڈران مختلف فورمز سے مرکز سے 36.1 لاکھ کروڑ روپے کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیوں کرتے ہیں؟
