کانگریس کے ساتھ بی جے پی نے بھی مرکز کی رپورٹ پر سوالات اٹھائے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 11 ستمبر:۔ ریاستی وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور اور بی جے پی نے جھارکھنڈ میں فی کس آمدنی سے متعلق مرکزی وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی حالیہ رپورٹ پر سوالات اٹھائے ہیں۔ دونوں جماعتوں نے فی کس آمدنی کا اندازہ لگانے کے طریقہ کار پر اختلاف ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حقیقت سے بہت دور ہے۔ فی کس آمدنی کا اندازہ غلط ہے: رادھا کرشنا کشور ریاستی خزانہ اور پارلیمانی امور کے وزیر رادھا کرشنا کشور نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ فی کس آمدنی کا اندازہ لگانے کا طریقہ غلط ہے۔ اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ رپورٹ میں جھارکھنڈ کی فی کس آمدنی 1,16,663 روپے ظاہر کی گئی ہے لیکن یہ حقیقت کی عکاسی نہیں کرتی ہے۔ کشور نے کہا کہ دیہی علاقوں اور پہاڑی علاقوں میں رہنے والے لوگ کند بیچ کر روزی کماتے ہیں اور ان کی ماہانہ آمدنی بمشکل ایک سے دو ہزار روپے ہے۔ انہوں نے کہا، ’’صنعت کاروں، تاجروں اور سرمایہ داروں کی زیادہ آمدنی کی وجہ سے ریاست کی اوسط فی کس آمدنی بڑھ جاتی ہے، لیکن اس سے عام لوگوں کی اصل حالت ظاہر نہیں ہوتی‘‘۔
دیہی معیشت کو تحریک دینے کا دعویٰ
وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی دور اندیشانہ سوچ اور مانیہ سمان یوجنا جیسی اسکیموں کی وجہ سے دیہی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔ سابقہ حکومتوں پر دیہی معیشت کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اس سمت میں سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ کشور نے یہ بھی کہا کہ جھارکھنڈ کی فی کس آمدنی بہار اور اتر پردیش سے بہتر ہے، لیکن یہ ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں اب بھی نیچے تیسرے نمبر پر ہے۔
امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھ گیا ہے: بی جے پی
مرکزی وزارت شماریات کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جھارکھنڈ بی جے پی کے ریاستی ترجمان اجے شاہ نے کہا کہ فی کس آمدنی میں اضافہ خوش آئند ہے، لیکن جھارکھنڈ کا موازنہ بہار اور اتر پردیش جیسی پسماندہ ریاستوں سے کرنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں امیر اور غریب کے درمیان خلیج بڑھ گئی ہے۔ شاہ نے دعویٰ کیا کہ غریب لوگ مکمل طور پر سرکاری اسکیموں پر منحصر ہیں، جب کہ کچھ لوگوں کی آمدنی اتنی زیادہ ہے کہ اس سے اوسط فی کس آمدنی بڑھ جاتی ہے۔
مرکز کی رپورٹ میں کیا ہے؟
مالی سال 2024-25 کی مرکزی وزارت برائے شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی رپورٹ کے مطابق، جھارکھنڈ میں اوسط فی کس آمدنی 1,16,663 روپے ہے۔ یہ تعداد بہار اور اتر پردیش سے بہتر ہے، لیکن پڑوسی ریاستوں اڈیشہ، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال سے کم ہے۔ یہ رپورٹ ملک کے جی ڈی پی، ریاست کے حساب سے جی ایس ڈی پی اور فی کس آمدنی پر مبنی ہے۔
