کے جی بی اے وی تلسی پور ڈیم، کالج، اسپتال، آروگیہ ون اور پنچایت میں لاگو کیے جانے والے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا
جدید بھارت نیوز سروس
چترا،16؍ اکتوبر: ڈی سی کریتی شری نے پہلی بار ہنٹر گنج بلاک علاقے کا دورہ کیا تاکہ زمینی سطح پر ضلع انتظامیہ کے ترقیاتی منصوبوں اور ان کے موثر نفاذ کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس موقع پر ڈی ایف او نارتھ راہل مینا، ڈی ڈی سی امریندر کمار سنہا، مختلف محکموں کے ضلعی سطح کے افسران، مقامی سی او ہریتھک کمار، بی ڈی او نکھل گورو کمان کچھپ،رینج آفیسر سوریہ بھوشن کمار، میڈیکل انچارج ڈاکٹر وید پرکاش، تھانہ انچارج پربھات کمار، ایم او ارجن کمار خاص طور پر موجود تھے۔ڈی سی نے سلسلہ وار بلاک کی مختلف پنچایتوں میں چل رہی سرکاری اسکیموں کا معائنہ کیا اور متعلقہ عہدیداروں کو سخت اور واضح ہدایات جاری کیں کہ اسکیموں کا فائدہ مستحقین تک بلا تفریق اور تاخیر کے پہنچ سکے۔ اس دورے کا آغاز کریلی بار پنچایت سے ہوا، جہاں ڈی سی نے IFC (انٹیگریٹڈ فارمنگ کلسٹر) اسکیم کے تحت جھارکھنڈ اسٹیٹ لائیولی ہڈ پروموشن سوسائٹی کی بہنوں کے ذریعہ 35 ایکڑ زمین پر ٹماٹر کی کاشت کا معائنہ کیا۔انہوں نے کھیتوں کا دورہ کیا، پودوں کی حالت کا قریب سے مشاہدہ کیا اور خواتین کسانوں سے بات چیت کی۔ خواتین نے بتایا کہ گروپ پر مبنی کاشتکاری سے ان کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور مقامی روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ اس پہل کی تعریف کرتے ہوئے، ڈی سی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ پردھان منتری کسم یوجنا اور ڈرپ اریگیشن سسٹم کو جوڑیں تاکہ کاشتکاری میں آبپاشی کی سہولیات کو مضبوط بنایا جاسکے۔ اس نے کرشی وگیان کیندر کے ماہرین سے بھی کہا کہ وہ فصل کی پیداوار اور معیار کو بڑھانے کے لیے باقاعدہ تکنیکی رہنمائی فراہم کریں، تاکہ اس اقدام کو بڑے پیمانے پر تیار کیا جا سکے۔اس کے بعد ڈی سی نے چکلا پنچایت میں تلسی پور ڈیم کا دورہ کیا۔ وہاں انہوں نے آبی ذخائر کی حالت، پانی کے انتظام اور آبپاشی کے نیٹ ورک کا بغور معائنہ کیا اور حکام کو کئی ضروری ہدایات جاری کیں۔ اپنے دورے کے اگلے مرحلے میں ڈی سی نے ہنٹر گنج بلاک میں کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کا دورہ کیا۔ انہوں نے ڈاکٹروں کی موجودگی، مریضوں کی خدمات، ادویات کی دستیابی، صفائی ستھرائی اور ڈیلیوری رومز میں انتظامات کا باریک بینی سے معائنہ کیا۔ڈی سی نے مریضوں اور ان کے اہل خانہ سے بات کی تاکہ وہ ان سہولیات کے معیار کا جائزہ لیں جو انہیں مل رہی ہیں اور ان علاقوں میں جہاں بہتری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ سے واضح طور پر کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور عوام کی سہولت کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔اس کے بعد ڈی سی نے کرما پنچایت میں کستوربا گاندھی گرلز ریزیڈنشیل اسکول میں اسکول کے احاطے کا معائنہ کیا۔ انہوں نے تعلیمی سرگرمیوں کے بارے میں دریافت کیا اور طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔اس دوران انہوں نے اسکول کے احاطے میںایک پیڑ ماں کے نام پر درخت لگا کر ماحولیاتی تحفظ کا پیغام بھی دیا۔دورے کے دوران ڈی سی نے کولیشوری کے ہٹواریہ میں بنائے گئے آروگیہ ون پارک کا بھی دورہ کیا۔ محکمہ جنگلات کی طرف سے تیار کردہ دواؤں کے پودوں اور سبز جگہوں کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے اسے دیہی صحت اور ماحولیاتی بیداری کے لیے ایک طاقتور ذریعہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ایسے پارک نہ صرف ماحولیاتی تحفظ میں معاون ثابت ہوں گے بلکہ دیہی برادریوں میں صحت سے متعلق آگاہی کو بھی فروغ دیں گے۔اس کے بعد ڈی سی نے کرما پنچایت میں منریگا کے تحت تیار کردہ آم کے باغات کے منصوبے کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے دیہی خاندانوں کو پائیدار آمدنی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے باغبانی کے منصوبوں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے دیکھ بھال، مارکیٹ تک رسائی اور تکنیکی مدد کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے گاؤں والوں سے بھی اس اقدام میں فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔ ڈی سی نے بلاک میں رام نارائن میموریل کالج میں نئی تعمیر شدہ سائنس بلڈنگ کا معائنہ کیا جو ڈی ایم ایف ٹی کے تحت تقریباً پانچ کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی تھی۔اس موقع پر انہوں نے پرنسپل جینندر کمار سنگھ سے کالج میں داخلہ لینے والے طلباء کی تعداد کے بارے میں دریافت کیا اور مختلف بنیادی سہولیات کے بارے میں جانکاری لی۔ انہوں نے کالج کی زمین کی موجودہ صورتحال اور کالج کے عملے کو دستیاب مالی وسائل کے بارے میں بھی دریافت کیا۔معائنہ کے دوران ڈی سی کریتی شری نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی اولین ترجیح اسکیموں کو ایمانداری سے زمین پر نافذ کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ فوائد آخری فرد تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ مقصد صرف اسکیمیں شروع کرنا نہیں ہے بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان اسکیموں سے لوگوں کی زندگیوں میں ٹھوس تبدیلیاں آئیں۔ ہر افسر اور ملازم کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا اور کام میں شفافیت اور رفتار پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے تمام متعلقہ محکموں کو واضح پیغام دیا کہ ترقیاتی کاموں میں کسی قسم کی غفلت یا تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ دیہاتیوں کے ساتھ مسلسل رابطہ برقرار رکھیں، فیلڈ دوروں کو ترجیح دیں اور نچلی سطح پر اسکیموں کے اثر کو یقینی بنائیں۔
اس موقع پر رام نارائن میموریل کالج کے سکریٹری ڈاکٹر تیج نارائن سنگھ، پرنسپل پروفیسر جینندر کمار سنگھ، RUSA کوآرڈینیٹر پروفیسر فخر الدین انصاری،آئی کیو ایس سی کوآرڈینیٹر پروفیسر انیل کمار سنگھ، ٹی آر پروفیسر سبودھ کمار سنگھ، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر ریاض الدین انصاری، این ایس پی او ڈاکٹر فہیم احمد کے علاوہ کالج کے لیکچررس اور عملہ خاص طور پر موجود تھا۔
