مستقل ملازمین کے لیے 1 کروڑ اور کنٹریکٹ ملازمین کے لیے 40 لاکھ کا انشورنس
جھارکھنڈ دورے پر مرکزی وزیر کوئلہ کا ملازمین کی فلاح کے لیے کئی اسکیموں کا اعلان، وزیر اعلیٰ سے بھی ملاقات
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 12 ستمبر:۔ مرکزی وزیر برائے کوئلہ و کان کنی، جی کشن ریڈی نے کول انڈیا لمیٹڈ (CIL) کے تحت کان حادثات کی صورت میں دی جانے والی مالی امداد کو 15 لاکھ روپے سے بڑھا کر 25 لاکھ روپے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیا معاوضہ 17 ستمبر کو وشوکرما دیوس کے موقع سے نافذالعمل ہوگا۔
ملازمین کے لیے انشورنس میں نمایاں اضافہ
جی کشن ریڈی نے مزید بتایا کہ کول انڈیا لمیٹڈ پہلی بار اپنے ملازمین کے لیے ایک کروڑ روپے کا اضافی حادثاتی انشورنس فراہم کرے گا، جبکہ کنٹریکٹ ملازمین کو 40 لاکھ روپے کا انشورنس دیا جائے گا۔ اس فیصلے کا مقصد کارکنوں کو بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔
ملازمین کے لیے یونیفارم کا آغاز
ایک اور اہم اقدام کے طور پر کول انڈیا لمیٹڈ نے 17 ستمبر سے تمام ملازمین کے لیے یونیفارم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ قدم کمپنی میں پیشہ ورانہ ماحول اور کارکنوں کی یکسانیت کو فروغ دینے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
دفاتر کی جدید کاری اور نئی تعمیرات
مرکزی وزیر نے رانچی میں IBM کے علاقائی دفتر کے لیے نو تعمیر شدہ آفس کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر کول انڈیا کے چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر پی ایم پرساد بھی موجود تھے۔ وزیر نے کہا کہ کمپنی کی جدید کاری اور سہولیات کی بہتری کے لیے مختلف سطحوں پر اقدامات جاری ہیں۔
قومی سطح پر معدنیات کی تلاش کے لیے
سرمایہ کاری
جی کشن ریڈی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت ہند نے گزشتہ سال 60 ہزار کروڑ روپے کی بچت کی ہے، اور اب 32 ہزار کروڑ روپے کے نیشنل کریٹیکل منرلز مشن کے تحت اہم معدنیات کی تلاش جاری ہے۔ اس مشن کا مقصد ملک میں معدنیاتی خودکفالت کو فروغ دینا ہے۔
کوئلہ شعبے میں اصلاحات اور بین الاقوامی وسعت
ریڈی نے کہا کہ حکومت کوئلہ کے شعبے میں مزید اصلاحات کے لیے پرعزم ہے۔ بلاک نیلامی میں شفافیت اور کاروباری آسانی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری و نجی شعبوں کو شرکت کی ترغیب دی جا رہی ہے، اور کول انڈیا نے ارجنٹینا اور زیمبیا میں معدنی تلاش کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے ملاقات
جھارکھنڈ کے دورے کے دوران، مرکزی وزیر کوئلہ جی کشن ریڈی نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات کی تصدیق جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے دفتر کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان سے ہوئی۔
