فروری 2026 میں ملک گیر ہڑتال کی دھمکی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی ، 16 دسمبر:۔ دارالحکومت رانچی میں شرم بھون کے سامنے بھارتی ٹریڈ یونین مرکز (سی آئی ٹی یو) کی جانب سے پیر کو دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔ یہ احتجاج مرکزی حکومت کی طرف سے 21 نومبر 2025 کو نوٹیفائی کی گئی چار نئی لیبر سنہتاؤں (لیبر کوڈز) کے خلاف ملک گیر تحریک کا حصہ تھا۔احتجاج کے دوران یونین کے نمائندوں نے مرکزی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر مزدور تنظیموں کے مطالبات کو نظرانداز کیا گیا تو فروری 2026 میں قومی سطح پر عام ہڑتال کی جائے گی۔ مظاہرے میں بی ایس ایس آر یونین، ہٹیا مزدور یونین، این سی او ای اے، اندل کگار یونین، آئی آئی سی ایم یو اور تعمیراتی مزدور یونین سمیت مختلف مزدور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔اس موقع پر کمیونسٹ لیڈروں اور مزدور تنظیموں کے سرکردہ عہدیداران میں کامریڈ پرکاش وپلو، وریندر کمار، کیرتی منڈا، ہریندر یادو، سی آئی ٹی یو اسٹیٹ کمیٹی کے قائم مقام صدر بھون سنگھ، جنرل سیکریٹری وشوجیت دیب اور سینئر رہنما انیروَن بوس بھی موجود تھے۔یونین رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ سال 2019-20 میں چاروں لیبر کوڈز کو غیر جمہوری طریقے سے منظور کیا گیا، جن کا مقصد مزدوروں کو کم از کم اجرت، سماجی تحفظ، مستقل روزگار اور ٹریڈ یونین کے حقوق سے محروم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ایز آف ڈوئنگ بزنس‘‘ کے نام پر مزدوروں کو محض سرمایہ کے ہاتھوں ایک وسیلہ بنا دیا جائے گا، جس سے محنت کش طبقہ مزید استحصال کا شکار ہوگا۔احتجاج کرنے والوں نے مطالبہ کیا کہ لیبر کوڈز کے قواعد و ضوابط کے نفاذ پر فوری طور پر روک لگائی جائے اور چاروں لیبر سنہتاؤں کو مکمل طور پر منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے سیلز پروموشن ملازمین ایکٹ کے تحفظ، ٹھیکہ نظام پر پابندی، یکساں کام کے لیے یکساں اجرت، کم از کم مزدوری کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد اور گِگ ورکرز کو کم از کم اجرت کے دائرے میں شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔مظاہرین نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے مزدور مخالف پالیسیوں پر نظرثانی نہیں کی تو احتجاجی تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا۔
