مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر صنعت مظاہرین سے معافی مانگے:کیشو مہتو کملیش
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 5اپریل: مرکزی وزیر داخلہ اور بھاری صنعتوں کے وزیر کو بوکارو میں باقاعدہ ملازمت کا مطالبہ کرنے والے بے گھر مظاہرین پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔ بوکارو کے واقعہ پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے صدر کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں انصاف کی امید رکھنا بیکار ہے، اپنے حقوق مانگنے والے مقامی باشندوں کے خلاف کی گئی کارروائی نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ غیر انسانی بھی ہے۔ بے گھر باشندے اپنے مطالبات کو لے کر بوکارو اسٹیل مینجمنٹ کے سامنے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت کے وزراء ان کے مطالبات کو نظر انداز کر کے تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جھارکھنڈ کے باشندے نتائج کو اپنے حق میں کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اس لیے مرکز کو اندھیرے میں نہیں رہنا چاہیے۔ کانگریس بے گھر مظاہرین کے ساتھ ہے اور مرکزی حکومت کو ان کے تمام جائز مطالبات ماننے ہوں گے۔ کانگریس اس وقت تک جدوجہد میں ان کا ساتھ دے گی جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوجاتے اور مظاہرین مطمئن نہیں ہوجاتے۔ انہوں نے کہا کہ بوکارو اسٹیل کا انتظام مرکزی حکومت کے ہاتھ میں ہے، حفاظتی انتظامات وزارت داخلہ کے تحت سی آئی ایس ایف کے ہاتھ میں ہیں، مرکزی حکومت میں اتحادی اے جے ایس یو سی آئی ایس ایف کے لاٹھی چارج کے بعد پیش آنے والے واقعہ کے خلاف احتجاج میں بوکارو بند میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت اپنے اتحادیوں کے درمیان اپنی ساکھ کھو چکی ہے اور نہیں تو مودی حکومت جان بوجھ کر بوکارو کے باشندوں اور مشتعل افراد کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس ایم ایل اے شریمتی۔ شویتا سنگھ بے گھر مظاہرین کی جدوجہد میں شامل ہوئیں، ٹیڑھی پالیسی پر چلنے والی بی جے پی سرگرم ہوگئی اور پرامن تحریک کو تشدد کے راستے پر لے جانے کی کوشش کر رہی ہے۔
