اربا اور کھجری کے انتخابی جلسوں میں عمران پرتاپ گڑھی اور پپویادو نےخطاب کیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی10 نومبر :اتوار کو مقامی عبدالقیوم انصاری اردو مڈل اسکول اربا میں کھجری اور کانکے اسمبلی میں کانگریس امیدواروں کےحق میںکا نگر یس کے را جیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی اور رکن پا رلیمنٹ پپو یادو نےنے انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ اس پروگرام کا اہتمام انوار احمد انصاری قومی نائب صدر آل انڈیا کانگریس کمیٹی محکمہ اقلیتی،جھارکھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر کی صدارت میں کیا گیا۔ اس موقع پر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جھارکھنڈ میں نفرت کی آبیاری کرنا چاہتی ہے جسے جھارکھنڈ کے عوام 13 نومبر اور 20 نومبر کو اپنے ووٹوں کے ذریعے مسترد کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ بی جے پی جھارکھنڈ کی معدنیات کو اڈانی اور امبانی کو بیچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی گھس پیٹھ کی بات کرتی ہےلیکن اسے بتانا چا ہئیے کہ جب جھارکھنڈ کی کسی دوسرے ملک سے کوئی سرحد نہیں ملتی ہے تو جھارکھنڈ میں گھس پیٹھ کیسے ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 11 سال سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے۔اگر بنگلہ دیش کی سر حد سے در اندازی ہو رہی ہے تو یہ مودی حکومت کی ناکامی ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے ریلی کے شرکا ٔ سےاپیل کی کہ کانکےمیں سریش کمار بیٹھا اور کھجری میں راجیش کچھپ کو اسمبلی انتخاب میں اپنا قیمتی ووٹ دے کر کا میاب بنائیں۔ انہو ں نے کہا کہ جھارکھنڈ کے عوام نے آدیواسی وزیر اعلیٰ کو ووٹ دے کر ان کی توہین کا بدلہ لینے کا ذہن بنا لیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان سے زیادہ سیکولر کوئی نہیں ہے۔ بی جے پی کے حکومت میں آنے کے بعد جھارکھنڈ میں 53.4 فیصد کارخانے بند ہو چکے ہیں۔ پپو یادو نے کہا کہ 2 دن بعد ہیمنتا وشو شرما کو بے نقاب کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ایک وزیر اعظم اور پانچ وزیر اعلیٰ الیکشن لڑ رہے ہیں اور دوسری طرف تنہاایک وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی ادیواسیوں کی ثقافت اور روایات کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ اس موقع پر کانکے اسمبلی حلقہ سے کا نگر یس امیدوار سریش کمار بیٹھا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انڈیا الائنس کو ووٹ دے کر فرقہ پرست طاقتوں کو روکیں اور یہ سوچ کر ووٹ دیں کہ ہم اگلے 5 سالوں کے لیے کس طرح کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ اس موقع پر قومی نائب صدر آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ انوار احمد انصاری، سینئرلیڈر منظور احمد انصاری، سعید احمد انصاری، اختر علی، عین الحق، حسین، قمر الحق اور کانکے اور کھجری کے ووٹروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
