ہومJharkhandشعبہ اردو بی بی ایم کے یونیورسٹی دھنباد میں سر سید احمد...

شعبہ اردو بی بی ایم کے یونیورسٹی دھنباد میں سر سید احمد خاں کی تقریب یوم پیدائش کا انعقاد

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

سر سید کی قائم کردہ یونیورسٹی سے تمام مذاہب کےلوگ فیضیاب ہو رہے ہیں:سریش کمار منڈا

دھنباد ، 18؍ اکتوبر(راست) یونیورسٹی شعبہ اردو BBMKU کی جانب سے سرسیداحمد خان کی دو سو آٹھ سالہ پیدائش کی تقریب کی مناسبت سےبلیک ڈائمنڈ سٹی، شہر دھنباد میں سرسید ڈے تقریب کاانعقاد آشیانہ کالونی بائ پاس روڈ دھنباد، نزد بنود بہار ی چوک راحت منزل میں منعقد کیا گیا ۔ اس تعلیمی، تہذیبی ،ثقافتی، مذہبی اور معاشرتی تقریب سیمینار بعنوان سرسید احمد کا فلسفہ تعلیم اور موجودہ منظر نامہ،،کے خصوصی مقرر ڈاکٹر جہانگیر احمد صدر شعبہ اردو آر ایس مور کالج گوند پور تھےمہمان ذی وقار ڈاکٹر عبد المتین سابق صدرشعبہ اردو بی بی ایم کے یو نے تلاوت کلام پاک سے بزم سید کا آغاز کیا، بعد ہ ڈاکٹر محمد موصوف احمد نے نعت کے چند اشعار حصول برکت کی خاطر پیش کیے اس کے بعد عربی شعبہ کے اسکالر غلام محی الدین اشرفی نے نعت کے چند اشعار پیش کیے اور سرسید کو خراج بھی پیش کیا۔ ڈاکٹر جہانگیر احمد نے اپنے خطاب میں سرسید کے تعلیمی کارنامے کا مفصل ذکر تحقیقی انداز میں پیش کیا۔ انہوں نے سرسید کی دور اندیشی کو اکابرین کے دلائل کوبطورِ حوالے معروضی انداز میں بیان کیا۔ آر ایس پی کالج جھریا بیل گڑیا میں خدمات انجام دے رہے تاریخ کے معروف و ممتاز استادڈاکٹر سریش کمار منڈا نے سرسید کی علمی اور تعلیمی خدمات کا اجمالی انداز میں جائزہ لیا۔ انہوں نے یہ بھی بتلایا کے سرسید اپنے قوم کے ساتھ دیگر قوم کے مظلوم عوام کی طاقت بن کر انگریزی سامراج میں ایسے انسان بن کر ابھرے جس طرح راجہ رام موہن راے اور دلت کی پہلی آواز جیوتی با پھولے برسا منڈا اور مہاتما گاندھی بنے تھے ۔ سرسید نے نہ صرف اپنی قوم کے لیے اے ایم یو بناے بلکہ دوسرے دھرم کے لوگوں کو بھی آج تعلیم سے فارغ ہو کر عملی زندگی میں فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ڈاکٹر عبد المتین نے سرسید احمد خان کی کی معتبر اور مستند تاریخ کی کتاب آثار الصناد ید کو قرآنی نکتہ سے سمجھانے کی بلیغ کوشش کی۔ اس کتاب کے معنی و مفہوم کو بڑی خوبصورتی سے پیش کیا۔ علی گڑھ کے اپنے دور تعلیم کی خوبصورت زندگی کے متعلق جامع انداز میں پیش کیا ۔ سرسید ڈے سیمینار پروگرام کے کنوینر اورقائم مقام صدر جلسہ، بی بی شعبہ اردو کے فعال ومتحرک استاد ڈاکٹر موصوف احمد اشرفی نے سرسید کی علمی بصیرت اور تہذیبی دور اندیشی کو مرکز بنا کر سرسید احمد خان کے علمی وعملی کارنامے کا ذکر اجمالی انداز میں پیش کرتے ہوئے سرسید اور علی گڑھ تحریک کے اولین معمار ان سرسید، شبلی، مولوی چراغ علی، مولوی ذکاء الله راجہ جے کشن داس،سید محمود، سر راس مسعود، کے ساتھ دیگر رفقاء سید کے کارنامے اور بعد کے معمار علیگ کے کارنامے کا مفصل ذکر کرتے ہوئے یہ اپیل کی کہ ہم سب اپنے محسنین کو یاد کرتے رہیں اور انکے مثبت فکر وعمل کو اپنی عملی زندگی میں اتارنےکی کوشش کر تے رہیں۔ پروگرام کا اختتام ترانہ علی گڑھ اور بعدہ سرسیدڈنر کے ساتھ ہوااس تقریب کو رونق بخش نے کے لیے شیخ الجامعہ پروفیسر رام کمار سنگھ کو آنا تھا لیکن انکے رشتہ دار میں کسی کا انتقال ہونے کے سبب انھیں یوپی، پوروانچل کے علاقے کا سفر کرنا پڑا۔ اپنے صوتی پیغام میں انہوں سرسید ڈے سیمینار کی تقریب کےلیے نیک خواہشات پیش کیا۔ اور کامیابی کی تمنائیں ظاہر کی۔ اس تقریب میں ماسٹر راحت حسین، ماسٹر تنویر علیگ، افضل انصاری، الیاس انصاری، وحیدہ بشیر، شاہین پروین، سنبل، سنجیدہ، غلام محی الدین محمد اصغر، منیرہ راحت، نوشاد عالم کے علاوہ دیگر افراد واناث اور بچے موجود تھے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version