ہومJharkhandبندھو ترکی نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے کی ملاقات

بندھو ترکی نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے کی ملاقات

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

قابل کاشت زمین پر ریمس 2 کے فیصلے کی مخالفت کی

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 21 جون: سابق وزیر، جھارکھنڈ حکومت کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن اور جھارکھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے کارگزار صدر بندھو ترکی نے کہا ہے کہ RIMS-2 کے لیے نگڑی موضع میں کھیتی باڑی کرکے روزی روٹی کمانے والے کسانوں اور دیہاتیوں کی زمین کا حصول ایک ایسی منفی اور ترقی مخالف کارروائی ہے جسے ہر قیمت پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔ راجدھانی میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے ساتھ ملاقات کے دوران، ترکی نے ان سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ حکام کو ہدایت دیں کہ وہ نگڑی میں ہونے والے RIMS-2 کی تعمیر کے منصوبے کو فوری طور پر منسوخ کریں کیونکہ یہ براہ راست ان گاؤں والوں کی روزی روٹی سے متعلق ہے جو بڑے اعتماد کے ساتھ حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ترکی نے کہا کہ ہیمنت سورین کی قیادت میں کام کرنے والی انڈیا اتحاد حکومت نے عام لوگوں کے مفاد میں بہت سے قدم اٹھائے ہیں، جس سے ایک طرف لوگوں کو فوری فائدہ پہنچا ہے اور دوسری طرف جھارکھنڈ کی ترقی اور طویل مدتی سطح پر لوگوں کی اقتصادی ترقی کے دروازے بھی کھل گئے ہیں۔ ترکی نے کہا کہ آئی آئی ایم، ٹرپل آئی ٹی یا قومی شاہراہ کو چوڑا کرنے کے لیے گاؤں والوں کی قابل کاشت زمین حاصل کرنے کی کئی کوششیں کی گئیں۔لیکن گاؤں والوں کی شدید مخالفت اور ان کے جائز مطالبات کے بعد وہ منصوبے منسوخ کر دیے گئے۔ لیکن اب جس طرح سے RIMS-2 کی تعمیر کے لیے زمین حاصل کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، وہ عام دیہاتیوں اور کسانوں کے تئیں عوامی حکومت کے حساس جذبات کے بالکل خلاف ہے۔ترکی نے کہا کہ آبادی کے تناسب سے نگڑی خطہ میں کافی قابل کاشت زمین نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، اہم بات یہ ہے کہ وہاں کے زیادہ تر لوگ اپنی روزی روٹی کے لیے کاشتکاری پر منحصر ہیں۔اور وہاں کی زمینی صورتحال نہ صرف خود وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین بلکہ گروجی شیبو سورین کو بھی اچھی طرح معلوم ہے۔ وہ لوگوں کی ضروریات کو بھی اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ ترکی نے سورین کو بتایا کہ 17 مئی کو کسانوں اور دیہاتیوں کو اس بات کا علم اس وقت ہوا جب انہوں نے دیکھا کہ سرکاری امین کی جانب سے RIMS-2 کے لیے زمین کی پیمائش کی جا رہی ہے، جب کہ 1956-57 سے 2012 تک حکومت کسانوں کے نام پر اس زمین کے لیے زمینی محصول کی رسیدیں جاری کرتی رہی تھی۔ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے دوران، ترکی نے ان سے پی ای ایس اے کے قوانین کو فوری طور پر حتمی شکل دینے اور پی ای ایس اے قانون کو لاگو کرنے کی اپیل کی کیونکہ یہ گاؤں والوں کی ضروریات اور خواہشات سے گہرا جڑا معاملہ ہے۔ترکی نے وزیر اعلیٰ سے بھی اپیل کی کہ وہ تانا بھگت برادری کی مخدوش معاشی اور سماجی حالت کو بہتر بنانے کے لیے موثر اقدامات کریں۔ ترکی نے کہا کہ تانا بھگت برادری کے ارکان، جو درج فہرست قبائل کے زمرے میں آتے ہیں، رانچی، سمڈیگا، لوہردگا، گملا، کھونٹی ، چترا، لاتیہار اور جھارکھنڈ کے دیگر اضلاع میں رہتے ہیں اور مہاتما گاندھی کے پیروکار ہونے کے ساتھ ساتھ ان کا عدم تشدد پر بے پناہ یقین ہے۔تر کی نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ افسران کو زمینی سطح پر اور تانا بھگتوں کی ترقی کے لیے اتھارٹی کو موثر بنانے کی ہدایت دیں۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version