بی ڈی او ،سب انسپکٹر غریبوں کی نہیں سنتے، اس نظام کوبدلنے کی ضرورت: سدیش مہتو
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،29؍جون: اورمانجھی میں AJSU پارٹی کی جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پارٹی کے مرکزی صدر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ سدیش مہتو نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ پارک پیلس میں منعقدہ پروگرام میں بلاک کی مختلف پنچایتوں کے سینکڑوں نوجوان پہنچے اور سدیش مہتو کے سامنے پارٹی میں شامل ہو گئے۔ دو نائب مکھیا اور گرام پردھان نے بھی پارٹی کی رکنیت لی۔کانفرنس میں سدیش مہتو نے کہا کہ ریاست کا مستقبل اسی وقت ممکن ہے جب نوجوان اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو آگے لائیں اور قیادت کریں۔ انہوں نے کہا کہ اے جے ایس یو کی قیادت میں نوجوان طاقت نے ریاست جھارکھنڈ کے لیے جدوجہد کی۔ جے ایم ایم نے دہلی اور پٹنہ میں تحریک کو بیچنے کی کوشش کی لیکن اے جے ایس یو نے سمجھوتہ نہ کرنے والی تحریک چلائی اور اٹل بہاری واجپائی سے الگ ریاست حاصل کی۔ سدیش مہتو نے کہا کہ ہیمنت حکومت میں عوام کے حقوق کو دبایا جا رہا ہے اور بہت زیادہ دلالی اور بدعنوانی ہو رہی ہے۔ غریب لوگ روزانہ درخواستیں لے کر بلاک کے بی ڈی او اور تھانے میں انسپکٹر تک پہنچتے ہیں لیکن کوئی ان کی بات نہیں سنتا۔ مکھیا، ایم ایل اے منتخب ہونے کے بعد بھی کام نہیں ہو رہا ہے۔ اس نظام کو بدلنے کی ضرورت ہے۔سدیش مہتو نے کہا کہ شہیدوں کی جائے پیدائش کو آدرش گاؤں بنانے کا منصوبہ انہوںنے شروع کیا تھا ، جو اس حکومت میں توازن میں لٹک رہا ہے۔ اورمانجھی کے گاؤں ٹکیت امراؤں اور شیخ بھیکاری کو آدرش گاؤں بنانے کا منصوبہ تھا، جو مکمل نہیں ہو سکا۔
پارٹی کو نظریاتی مضبوطی دیں : دیوشرن
چیف ترجمان ڈاکٹر دیوشرن بھگت نے کہا کہ اے جے ایس یو کے نظریے کو ہر گاؤں تک لے جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اے جے ایس یو شہیدوں کے خوابوں کا جھارکھنڈ بنائے گی اور کرپٹ نظام کو بدلے گی۔کانفرنس کو دیپک مہتو، ضلع پریشد کی رکن سریتا دیوی، حکیم انصاری، بیجناتھ مہتو، رامدھن بیدیا اور دیگر کئی لیڈروں نے خطاب کیا۔پروگرام کی نظامت راج کشور مہتو نے کی ۔ اس موقع پر پرکاش چودھری، رام نندن مہتو، سنجے ترکی، لالو مہتو، سمیت مہتو، ابھی منیو سنگھ، سنجے مہتو موجود تھے۔
