کہا:مانڈر علاقے کی ترقی اور بہتری کیلئے کام جاری رہے گا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،17؍ اکتوبر: مانڈر اسمبلی حلقہ کے عوام کو دیوالی کے موقع پر کروڑوں روپے کی اسکیم کا تحفہ ملا ہے۔ تقریباً 10 سالوں سے زیر التوا سوسئی دیہی واٹر سپلائی پائپ شفٹنگ اسکیم اور چانہو بلاک کے سونچیپی ٹانا بھگت آشرم کمپلیکس میں کروڑوں کی لاگت سے گیسٹ ہاؤس، باؤنڈری وال اور بیوٹیفیکیشن کی تعمیر کا سنگ بنیاد ریاست کی وزیرزراعت شلپی نیہاترکی نے رکھا۔ اس موقع پر کانگریس کے ریاستی کارگزار صدر اور سابق وزیر بندھو ترکی خصوصی طور پر موجود تھے۔ واٹر سپلائی اسکیم مانڈر بلاک میں 4 پنچایتوں کے 8 گاؤں میں رہنے والے 4000 خاندانوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرے گی۔ تقریباً 40 سال کے بعد، چانہو بلاک میں سونچیپی ٹانا بھگت آشرم تبدیل ہونے والا ہے۔ اس موقع پر وزیر زراعت شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ این ایچ اے آئی کی جانب سے سڑک کی تعمیر کے دوران پینے کے پانی کی سپلائی اسکیم کو نقصان پہنچانے کے بعد طویل جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا۔رانچی سے دہلی تک متعدد ملاقاتوں اور بات چیت کے بعد اس منصوبے کو منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم تقریباً 4000 خاندانوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ وہ مانڈر کی ترقی اور بہتری کے وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، تبدیلی کو یقینی بنا رہی ہے۔چانہو بلاک میں سونچیپیٹانا بھگت آشرم کمپلیکس میں کروڑوں کی لاگت سے گیسٹ ہاؤس، باؤنڈری وال اور بیوٹیفیکیشن کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے وزیر نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ٹانا بھگتوں نے قومی سطح پر اپنی ایک الگ پہچان بنائی ہے۔ سرکاری اسکیموں کے حوالے سے انہیں وہ فوائد نہیں ملے ہیں جس کے وہ مستحق ہیں۔ پہلے اپنے حقوق کے لیے لڑنے والاکوئی نہیں تھا لیکن اب بابا بندھوترکی کی قیادت میں ان کے مسائل حل کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے گائے، بکرے اور دیگر سامان چوری کیا جاتا تھا لیکن اب ووٹ چوری کرنا معمول بن گیا ہے۔ بہار میں انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ سے ووٹروں کے نام حذف کر دیے گئے۔ مہاراشٹر میں ووٹ چوری کا انکشاف ہوا ہے۔ راہل گاندھی آئین کو بچانے اور ووٹ چوروں کو اقتدار سے ہٹانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ نئے ہندوستان میں راہل گاندھی نئے گاندھی کے طور پر لڑ رہے ہیں۔ اس موقع پر سابق وزیر بندھو ترکی نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے۔ اس آشرم کی رونقیں لوٹنے جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹانا بھگت ڈیولپمنٹ اتھارٹی اپنی جگہ برقرار ہے، لیکن اسے صحیح طریقے سے کام کرنے کے لیے از سر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ ٹانا بھگتوں کو اتھارٹی میں فیصلہ کن عہدے دینے کی ضرورت ہے۔ ایک ٹانا بھگت کو چیئرمین ہونا چاہیے۔ کمیونٹی کو متحد ہو کر اپنے حقوق کے لیے ایک اور جنگ لڑنی چاہیے۔ اپنے مخالفین کو نشانہ بناتے ہوئے بندھو ترکی نے کہا کہ کچھ لوگ انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی بات کرتے ہیں، لیکن انہیں غور سے سننا چاہیے۔ وہ گاجر یا مولیاں نہیں ہیں۔ کوئی ان کو اکھاڑ پھینکے گا۔اس تقریب میں آٹھ اضلاع کے ٹانا بھگتوں نے شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر جے ایس ایل پی ایس کی جانب سے جاری کردہ دو گاڑیوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں بی ڈی او چنچلا کماری، بلاک صدر منگا اورائوں، چیف فلپ سہائے ایکا، بنودت تکا، شیروفینا منج،شمیم اختر، جمیل ملک کے علاوہ دیگر لوگ موجود تھے۔
