ہومJharkhandوقف ایکٹ کے خلاف آمیا کے ذریعہ راج بھون کے سامنے مہا...

وقف ایکٹ کے خلاف آمیا کے ذریعہ راج بھون کے سامنے مہا دھرنا

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

وقف ایکٹ میں ترمیم غیر آئینی ہے، مرکزی حکومت اسے واپس لے: ایس علی

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 13 اپریل:آل مسلم یوتھ ایسوسی ایشن (آمیا) نے راج بھون کے سامنے ایک مہادھرنا منعقد کیا جس میں وقف ایکٹ 1995 میں ترمیم کرکے مرکزی حکومت کی طرف سے بنائے گئے وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ جس میں رانچی ضلع کے تمام بلاکوں کی انجمنوں اور سماجی تنظیموں کے علاوہ ادارہ شرعیہ، امارت شرعیہ، جمعیت علمائے ہند، مرکزی انجمن کانکے، بلاک انجمن راتو، انجمن اسلامیہ مانڈر، آل جھارکھنڈ ایکتا منچ، ساحر انجمن نگڑی، مومن چوراسی پنچایت رانچی کے علاوہ کئی سماجی تنظیموں کے نمائندوں اور ہزاروں لوگوں نے پلے کارڈ کے ساتھ شرکت کی۔ وہاں موجود لوگوں نے وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کو واپس لینے اور مرکزی حکومت کے آمرانہ رویہ کے خلاف نعرے لگائے۔ مہادھرنا کی قیادت کررہے آمیا تنظیم کے صدر ایس علی نے کہا کہ وقف ایکٹ 2025 مسلم کمیونٹی سے مشورہ کیے بغیر اور جے پی ایس کو دی گئی تجاویز کو شامل کیے بغیر اکثریت کا غلط استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ جو ہندوستانی مسلمانوں کی مذہبی خود مختاری اور بنیادی حقوق کو ختم کرتا ہے۔ ملک اور جھارکھنڈ میں زیادہ تر وقف املاک مساجد، مدارس، عیدگاہیں، قبرستان، مزارات، خانقاہیں، مقبرے، آرام گاہوں کے علاوہ دکانیں، مکانات، ادارے اور کھیت ہیں، جنہیں ہمارے آباؤ اجداد نے اپنی اسلامی روایت کے مطابق وقف (عطیہ) کرکے قائم کیا ہے۔ بہت سی زمینیں بادشاہوں، مہاراجوں، نوابوں، جاگیرداروں نے بھی دی ہیں۔ ان میں وقف زبانی اور سادہ کاغذ پر بھی کیا گیا ہے۔ جسے مذہبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر مرکزی حکومت کو لگتا ہے کہ وقف املاک میں قبضے، تجاوزات، من مانی اور کوئی آمدنی نہیں ہے، جس کی وجہ سے غریبوں اور ضرورت مندوں کو فائدہ نہیں مل رہا ہے، تو وہ وقف ایکٹ 1995 میں ترمیم کیے بغیر بھی بہتری لاسکتی تھی۔ ترمیم شدہ وقف ایکٹ 2025 آرٹیکل 14، 25، 26 اور 29 کے تحت اقلیتوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ وقف بورڈ میں غیر مسلموں کو ممبر بنانے سے مسلم کمیونٹی کی مذہبی جائیدادوں کے انتظام میں مداخلت ہوگی، جب کہ ہندو مذہبی ٹرسٹ بورڈ، سکھ مذہبی بورڈ اور دیگر مذاہب کے بورڈز میں ان کے مذہب سے تعلق رکھنے والے ممبر ہوں گے۔ اجلاس سے ڈاکٹر اصغر مصباحی، ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ قطب الدین رضوی، شہر قاضی مولانا صہیب، مولانا طلحہ ندوی، سینئرایڈووکیٹ مختار خان، دیپو سنہا، پروین پیٹر، شکیل پرویز، رضا ءاللہ انصاری، اظہر خان، پپو گدی، نوراللہ ندوی، عطاء اللہ انصاری، منتظر احمد، اشفاق خان، ارشاد امام، ظہیر منصوری، حافظ جان محمد، مولانا شفیع اللہ، سبد الملک غفران انصاری کے علاوہ دیگر لوگ موجود تھے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version