وزیر زراعت شلپی نیہا ترکی نے کسانوں میں 4 کروڑ روپے کے زرعی آلات تقسیم کئے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،26/جون: جھارکھنڈ میں دو سال کے وقفے کے بعد ایک بار پھر چیف منسٹر ٹریکٹر ڈسٹری بیوشن اسکیم شروع ہوئی ہے۔ رانچی کے اسپورٹس ولیج میں واقع ہری ونش ٹانا بھگت انڈور اسٹیڈیم میں اس اسکیم کے تحت 4 کروڑ روپے کے زرعی آلات تقسیم کیے گئے۔ جس میں بڑے ٹریکٹر، منی ٹریکٹر، سولر پمپ سیٹ، نارمل پمپ سیٹ اور زرعی آلات کی تقسیم شامل ہے۔ اسکیم سے مستفید ہونے والوں میں خواتین کے گروپ کی شمولیت نے سب کو حیران کردیا۔ محکمہ کی جانب سے خواتین کو ٹریکٹر کی ٹریننگ دی گئی ہے۔ محکمہ زراعت، انیمل ہسبنڈری اینڈ کوآپریشن کے ڈائریکٹوریٹ آف لینڈ کنزرویشن کے زیر اہتمام پروگرام کا افتتاح محکمہ کی وزیر شلپی نیہا ترکی نے کیا۔ اس موقع پر وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ چیف منسٹر ٹریکٹر ڈسٹری بیوشن اسکیم ریاست کے کسانوں کو مضبوط بنانے اور انہیں مزدوروں کے بجائے تاجر بنانے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جب سے انہوں نے وزیر کا عہدہ سنبھالاہے، گاؤں کے کسان اس اسکیم کو شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ آج اس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ محکمہ کی اسکیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے محتاط اور بیدار رہیں۔ اس اسکیم کے تحت حکومت کی جانب سے بڑے ٹریکٹرز کے لیے 50 فیصد سبسڈی مقرر کی گئی ہے جبکہ محکمہ نے چھوٹے ٹریکٹرز کے لیے 80 فیصد سبسڈی کا انتظام کیا ہے۔ اسکیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے، اہل استفادہ کنندہ کو اپنے ایسکرو اکاؤنٹ میں حصہ ادا کرنا ہوگا۔ وزیر نے کسانوں کو دلالوں کے خلاف خبردار کیا اور کہا کہ جب سے یہ اسکیم شروع ہوئی ہے، مڈل مین سرگرم ہو گئے ہیں۔ اسکیم حاصل کرنے کے نام پر کسی بھی قسم کی فون کال کا شکار نہیں ہونا ہے۔ کوئی بھی شخص ان کے بتائے ہوئے نمبر پر آن لائن ادائیگی نہ کرے۔ یہ بات گاؤں اور گھر کے لوگوں کو بتانے کی ضرورت ہے۔ تاکہ ریاست کا ایک فرد بھی دھوکہ دہی کا شکار نہ ہو۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ محکمہ کی طرف سے ریاست میں کسانوں کے لیے کئی طرح کی اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں۔ کسان سمردھی یوجنا کے تحت اب تک 21 سو استفادہ کنندگان کا احاطہ کیا گیا ہے جبکہ 8 ہزار کسانوں کو اس اسکیم کا فائدہ دیا جانا ہے۔ اس اسکیم سے کسانوں کے کھیتوں کو آسانی سے سیراب کیا جا رہا ہے۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کانکے ایم ایل اے سریش بیتہ نے کہا کہ وزیر زراعت کسانوں کے مفاد میں کام کر رہے ہیں۔ محکمہ دودھ کی پیداوار، فش فارمنگ، گائے کی تقسیم، پولٹری فارمنگ، بطخ فارمنگ کے میدان میں اچھا کام کر رہا ہے۔ وزیر زراعت نے اس اسکیم کو بھی شروع کیا ہے جو گزشتہ دو سال سے بند تھی۔ مستفیدین حکومت کی طرف سے سبسڈی کی بنیاد پر اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس محکمے میں غلط کام کی حوصلہ افزائی نہیں کی جائے گی۔ اسٹیج سے بڑے ٹریکٹرز کے 32، منی ٹریکٹر کے 2، سولر پمپ سیٹ کے 2 اور نارمل پمپ سیٹ کے 55 مستفیدین کو اسکیم کا فائدہ پہنچایا گیا۔ اس موقع پر محکمہ لینڈ کنزرویشن کے ڈائرکٹر اشوک سمراٹ، جوائنٹ سکریٹری روی شنکر ودیارتھی، کمیٹی ڈائرکٹر وکاس کمار، ایگزیکٹیو ڈائرکٹر آر پی سنگھ اور ضلع کے لینڈ کنزرویشن آفیسر موجود تھے۔
