ہومJharkhandانوراگ گپتا کی ڈی جی پی تقرری کیس پر ایک ہفتہ بعد...

انوراگ گپتا کی ڈی جی پی تقرری کیس پر ایک ہفتہ بعد سماعت

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

بابولال مرانڈی اور ڈی جی پی نے اپنا موقف پیش کیا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی ،28؍جولائی: جھارکھنڈ کے ڈی جی پی انوراگ گپتا کی تقرری سے متعلق دائر توہین عدالت کی درخواست پر پیر کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ یہ عرضی بی جے پی کے ریاستی صدر اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بابولال مرانڈی نے دائر کی ہے۔ چیف جسٹس بی آرگوائی، جسٹس کے ونود چندرن اور جسٹس این وی انجاریا کی بنچ کے سامنے بابولال مرانڈی اور انوراگ گپتا کی جانب سے فریق پیش کیا گیا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے سینئروکیل کپل سبل کے کسی دوسری عدالت میں مصروف ہونے کی وجہ سے بحث کے لیے وقت مانگا گیا، جسے عدالت نے قبول کرتے ہوئے ایک ہفتہ بعد کیس کی فہرست دینے کی ہدایت دی۔
پرکاش سنگھ کیس کا حوالہ دیا :سماعت کے دوران ایڈووکیٹ پرشانت بھوشن نے پرکاش سنگھ کی جانب سے مداخلت کی درخواست (آئی اے) دائر کی اور دلیل دی کہ ڈی جی پی کی تقرری میں سپریم کورٹ کی طرف سے پہلے دی گئی ہدایات کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈی جی پی کی تقرری کا عمل بھی سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری کی طرح شفاف اور ساختہ ہونا چاہیے۔
درخواست میں کیا الزام ہے؟بابولال مرانڈی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ جھارکھنڈ حکومت نےپہلے جس افسر کو انچارج ڈی جی پی کے طور پر مقرر کیا تھا ۔ اسے ہی بعد میں کل وقتی ڈی جی پی کے طور پرمقرر کر دیا ۔ اس افسر کو الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کے دوران ہٹا دیا تھا، اس کے باوجود انہیں انتخابات کے بعد دوبارہ تعینات کیا گیا تھا۔
فریقین کی دلیل:انوراگ گپتا کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے خلاف کوئی تادیبی یا قانونی کارروائی زیر التوا نہیں ہے اور ان کی تقرری سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کے مطابق کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نے بابولال مرانڈی کے دلائل کی تائید کی اور تقرری پر سوالات اٹھائے۔ ساتھ ہی عدالت نے دیگر متعلقہ ریاستوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version