کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کو سماّن دینا ضروری ہے:شلپی نیہا ترکی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 13جون: تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کرنے والے مانڈر بلاک کے طلباء کو بھارت رتن آنجہانی راجیو گاندھی پرتیبھا سمان سے نوازا گیا۔10ویں اور 12ویں جماعت کے امتحانات پاس کرنے والے مختلف اسکولوں کے تقریباً 300 ذہین طلباء نے مانڈر کالج کیمپس میں یہ اعزاز حاصل کیا۔ وزیر زراعت شلپی نیہا ترکی اور سابق وزیر تعلیم بندھو تر کی نےطلباء کو اعزاز سے نوازا۔ اس موقع پر وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ سال 2005 میں سابق وزیر تعلیم بندھو ترکی نے دیہی علاقوں میں اچھے نمبروں سے پاس ہونے والے طلباء کے لیے پرتیبھا سمان شروع کیا تھا۔ آج یہ اعزاز حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد میں سال بہ سال اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات جیسے بھی ہوں، مقصد کے حصول کے لیے محنت، لگن اور عزم سے کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور کی بیٹی سے لے کر ایک ٹھیلا والے خاندان کے بیٹے اور بیٹی کے نام شامل ہیں۔ وزیر شلپی نیہاتر کی نے کہا کہ طلباء کو دیا جانے والایہ اعزاز اور سرٹیفکیٹ انہیں ہر روز اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کی ترغیب دے گا۔طلباء کے لیے علم ایک سمندر کی مانند ہے۔ ڈگری حاصل کرنا آسان ہو سکتا ہے لیکن عملی علم کے بغیر سب کچھ ادھورا رہ جائے گا۔ آج کے دور میں نوجوانوں کو عملی علم کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ طلباء کا طرز عمل ان کی کامیابی کی راہ کا تعین کرے گا۔ لیکن مستقبل کی کامیابی کے لیے صحیح سوچ اور سمت کا انتخاب کرنا ہو گا۔ طلباء کو کامیابی کے بارے میں زیادہ پرجوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے، یہ صرف تھوڑے وقت کے لیے ہوتا ہے۔ درحقیقت یہ تکلیف دہ ہے کیونکہ یہاں سے آپ کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔ آپ سے خاندان، معاشرے اور ساتھیوں کی توقعات بڑھ جاتی ہیں۔ اس لیے یہ کامیابی ابھی شروع ہوگی اور اس وقت ختم ہوگی جب آپ کامیابی کے عروج پر ہوں گے۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے مانڈر کالج کو یونیورسٹی کے طور پر تیار کرنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمارت 13 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ یونیورسٹی کے لیے مطلوبہ معیار کو پورا کرنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔آج نوجوان نسل کے لیے آئین کو جاننا ضروری ہے کیونکہ یہ ملک کسی مذہبی متن سے نہیں بلکہ آئین سے چلتا ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر تعلیم بندھو ترکی نے کہا کہ مانڈر اسمبلی حلقہ کے ہر بلاک میں یہ پروقار تقریب منعقد کی جاتی ہے۔ آج اعزاز حاصل کرنے والے کئی طلباء اچھے مقام پر پہنچ چکے ہیں۔ زندگی کی طویل پرواز کے لیے خود کو تیار کرنا پڑتا ہے۔ بہتر سے بہتر کارکردگی کے لیے کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔ تعلیم کے میدان میں دیہی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک لمبی لکیر کھینچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانڈر کالج کو یونیورسٹی کی شکل دی جائے گی۔ اس کا مقصد دیہی طلباء کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنا ہے۔ بندھو ترکی نے کہا کہ دیہی طلباء کے لیے دیہی ہنر کے امتحان کا اہتمام کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس کا اہتمام اسکول کی سطح پر کیا جائے گا۔ جس میں بلاک سطح پر دو طرح کے امتحانات منعقد کیے جائیں گے۔ ہر بلاک سے 4 سے 5 طلباء کا انتخاب کیا جائے گا۔ ایسے طلبہ کے تعلیمی اخراجات برداشت کیے جائیں گے۔ دیہی ہنر کے امتحان میں کامیاب ہونے والے طلباء کو ہوائی جہاز کے ذریعے تعلیمی دورے پر بھی لے جایا جائے گا۔مانڈر کالج کے پرنسپل اے این شاہد دیو، بی ڈی او چنچلا کماری، فلپ سہائے ایکا، امانت انصاری، منگا اورائوں، مجیب اللہ، سرافینا منج، سریتا دیوی، نسیم انصاری، جوئیب انصاری، ہوسے اورائوں، جیویل تیگا، ارجن مہتو، چنتامنی، بیلاس کے اساتذہ اور دیگر اساتذہ موجود تھے۔
