کئی خامیوں کی نشاندہی کی؛سخت ہدایات جاری
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 18 نومبر:۔ منگل کو RIMS ہسپتال میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب وزیر صحت ڈاکٹر عرفان انصاری اچانک معائنہ کے لیے پہنچے۔ وزیر نے ٹراما سینٹر میں مریضوں سے بات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ کئی مریضوں نے علاج اور سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ کچھ نے ادویات کی کمی اور دیگر مسائل کی شکایت کی۔وزیر نے صفائی، سیکورٹی اور طبی خدمات کا قریب سے معائنہ کیا۔ ٹراما سینٹر کے بعد وہ پرانی عمارت کی طرف روانہ ہوئے، جہاں انہوں نے او پی ڈی، بلڈ بینک اور دیگر شعبوں کا معائنہ کیا۔ معائنہ کے دوران، انہوں نے ذاتی طور پر کچھ مریضوں کا معائنہ کیا اور ادویات کا انتظام کیا۔معائنے سے معلوم ہوا کہ بہت سے مریضوں کے لواحقین کو باہر سے ادویات خریدنی پڑ رہی ہیں۔ اسے سنگین لاپرواہی سمجھتے ہوئے ڈاکٹر انصاری نے RIMS کے ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈاکٹروں کی سرزنش کی۔ انہوں نے کہا کہ علاج میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیر نے وہیل چیئرز کی کمی پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ڈائریکٹر کو فوری ایکشن لینے اور وہیل چیئرز کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی۔ ایمبولینس سسٹم کو مضبوط بنانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ جلد ہی 208 نئی ایمبولینسیں خریدی جائیں گی، جس سے ایمرجنسی سروسز میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اب پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈاکٹر کے خلاف کسی قسم کی شکایت کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی۔ مریضوں کی بروقت خدمات کو یقینی بنانے کے لیے ہسپتالوں میں ضروری افرادی قوت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
