National

لوک سبھا انتخاب: ’مودی کے لیے حیرت انگیز سیاسی و نتیجہ خیز اخلاقی شکست‘، رجحانات پر جئے رام رمیش کا رد عمل

88views

لوک سبھا انتخاب کے تحت پچھلے ڈھائی ماہ میں 542 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور سبھی سیٹوں کے رجحانات سامنے آ گئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں لوک سبھا کی 543 سیٹیں ہیں، جن میں سورت لوک سبھا سیٹ پر تو بی جے پی امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب قرار دیے گئے تھے۔ اب 542 لوک سبھا سیٹوں کے جو رجحانات ہیں ان میں این ڈی اے 290 سے کم سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے اور بی جے پی کو تقریباً 240 سیٹوں پر ہی سبقت حاصل ہے۔ یعنی بی جے پی تن تنہا حکومت سازی کرتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔

انتخابی نتائج کے درمیان بازار میں افراتفری، 15 منٹ میں سرمایہ کاروں کو 14 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان

اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تلخ تبصرہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اب سبھی 543 سیٹوں کے رجحانات آ گئے ہیں۔ دو چیزیں بالکل واضح ہیں: 1. یہ نریندر مودی کے لیے ایک حیران کرنے والی سیاسی و نتیجہ خیز اخلاقی شکست ہوگی۔ 2. انھوں نے ایگزٹ پول کو جس طرح سے مینیج کروائے تھے، وہ بے نقاب ہو گئے ہیں۔ ایگزٹ پول کے اعداد و شمار پوری طرح سے بناوٹی تھے۔

अब सभी 543 सीटों के रुझान आ गए हैं। दो चीजें बिल्कुल स्पष्ट हैं:

1. यह नरेंद्र मोदी के लिए एक चौंकाने वाली राजनीतिक और निर्णायक नैतिक हार होगी।

2. उन्होंने एग्ज़िट पोल्स को जिस तरह से मैनेज करवाए थे, वे बेनकाब हो गए हैं। एग्जिट पोल के आंकड़े पूरी तरह से बनावटी थे।

— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) June 4, 2024

واضح رہے کہ بیشتر ایگزٹ پول نے این ڈی اے کو 350 سے زائد سیٹیں دی تھیں اور کچھ نے تو 400 سے زیادہ سیٹیں بھی دے دی تھیں۔ کئی سیاسی ماہرین نے ان ایگزٹ پول کو پوری طرح مسترد بھی کر دیا تھا اور اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اسے بی جے پی کے ذریعہ متاثر کیا گیا ایگزٹ پول بتایا تھا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تو ایگزٹ پول کو ’مودی ایگزٹ پول‘ قرار دیا تھا۔

Follow us on Google News