
تل ابیب 23 مارچ(ایجنسی) اسرائیل نے چند روز قبل غزہ پر اپنے حملے دوبارہ شروع کردیے ہیں، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح میں تل السلطان پر حملہ شروع کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے ’’ ایکس‘‘ پر کہا کہ اسرائیلی افواج نے تل السلطان کے علاقے میں حملہ شروع کردیا ہے۔ اس نے رہائشیوں کو اس محلے کو خالی کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ علاقے میں چلنے والی گاڑیوں کے خلاف بھی انتباہ جاری کردیا ہے۔
19 افراد جاں بحق
اس نے اپنے اکاؤنٹ پر شائع کیے گئے نقشے میں انہوں نے ان علاقوں کی نشاندہی کی جہاں سے کسی کو گزرنے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ المواصی‘‘ میں جانے کے لیے ’’غوش قطیف‘‘ سٹریٹ کو ایک انسانی راستہ سمجھا جاتا ہے۔ اسی دوران فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ آج اتوار کی صبح سے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 19 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ صبح ہوتے ہی اسرائیل نے جنوب میں خان یونس شہر پر پرتشدد حملے شروع کر دیے۔دریں اثنا حماس نے رکن پارلیمنٹ صلاح البردویل اور ان کی اہلیہ کے ایک خیمے پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں شہید ہونے کا اعلان کیا۔وہ خان یونس کے کے مغرب میں بے گھر افراد کے کیمپ میں رہائش پذیر تھے۔ البردویل کو حماس میں ایک اہم رہنما اور اس کے سیاسی بیورو کا رکن سمجھا جاتا تھا، وہ فلسطینی قانون ساز کونسل برائے تبدیلی اور اصلاحی بلاک میں نائب کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور تحریک حماس کے سرکاری ترجمان تھے۔
ابھی تو شروعات ہیں
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے غزہ کی پٹی پر جنگ دوبارہ شروع کرنے کے ساتھ ہی بمباری کو تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ حملے صرف آغاز ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے کی صورت میں غزہ پر جہنم کے دروازے کھولنے کی دھمکی دی تھی۔ واضح رہے 19 جنوری سے شروع ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران درجنوں کی رہائی کے بعد بھی 59 اسرائیلی اب بھی غزہ میں یرغمال ہیں۔سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں اب تک 49747 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔
