لبنان کی جنوبی سرحد اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان باہمی جھڑپوں کا میدان بنی ہوئی ہے۔جب سے حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تو اس کے بعد لبنان اسرائیل سرحد بھی کشیدگی کی لپیٹ میں آگئی تھی۔
پیر کے روز اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے والی ایک تنصیب کو نشانہ بنایا ہے۔ اس سے قبل حزب اللہ کے جنگجوؤں نے عرب العرامشہ کے مقام پر اسرائیلی فوج کی چوکیوں پر مارٹر گولے داغے تھے۔
عرب ورلڈ نیوز کے مطابق اس نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے تل حائی، کریات شمونہ اور اس سے منسلک مقام شتولا کی جانب گولہ باری کی نشاندہی کی گئی جب کہ اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی میں لبنان میں گولہ بارود کے ذرائع کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے توپ خانے سے لبنانی حدود کے اندر متعدد مقامات پر بمباری کی۔
تین فوجی زخمی
یہ بات اس وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے پیر کے روز کہا تھا کہ لبنانی سرزمین سے مارٹر حملے کے نتیجے میں سرحدی فوجی مقام پر موجود تین اسرائیلی فوجی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
ادرعی نے “ایکس” پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ فوجی دستوں نے بمباری کا جواب بمباری سے دیا اور حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں مزید کہا کہ شمالی اسرائیل کے قصبے ہاردوف پر لبنان سے گولے فائر کیے گئےجو کھلے علاقوں میں گرے۔ ایک گولے نے لبنان کی سرحد کے قریب واقع قصبے مسغاف کو نشانہ بنایا، جب کہ اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی میں میزائل لانچنگ کے مقام پر گولہ باری کی۔
دوسری جانب حزب اللہ نے الگ الگ بیانات میں اعلان کیا ہے کہ اس نے جل العالم سائٹ، بیریشا سائٹ اور ہرش ہنتا میں اسرائیلی پیادہ فورس کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی حملے میں ایک خاتون بیٹے سمیت زخمی
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے قصبوں کفر کلا اور العدیسہ کے درمیانی علاقے کو فاسفورس بموں سے اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔
ایجنسی نے بتایا کہ جنوبی لبنان کی نبطیہ گورنری میں بنت جبیل کے شمالی کنارے پر اسرائیلی ڈرون کے حملے کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کا بیٹا زخمی ہو گئے۔
اس نے وضاحت کی کہ یہ چھاپہ ایک متمرکز اسرائیلی توپ خانے کی بمباری کے ساتھ ہوا جس نے بنت جبیل کے ایک گاؤں میں ایک گھر کو نشانہ بنایا۔
قابل ذکر ہے کہ سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ شروع ہونے کے بعد حماس کی طرف سے پٹی کے اردگرد اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر شروع کیے گئے حملے کے بعد سے اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر کشیدگی روز کا معمول بن چکی ہے۔