International

پی ٹی آئی کے احتجاج سے اسلام آباد اور راولپنڈی مفلوج

173views

سڑکیں بلاک، انٹرنیٹ معطل ۔ 170سے زائد کارکن گرفتار

راولپنڈی۔24؍ نومبر۔ ایم این این۔ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے جواب میں حکام نے جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے۔پی ٹی آئی بانی عمران خان کی کال پر آج ملک گیر احتجاج کرنے کو تیار ہے۔فیض آباد فلائی اوور سمیت اہم راستوں پر کنٹینرز رکھے گئے ہیں، علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔مری روڈ، موٹر وے، روات، ٹی چوک، ٹیکسلا، مارگلہ اور مندرہ جیسی اہم سڑکیں بند کر دی گئی ہیں، مری ایکسپریس وے، ہزارہ ایکسپریس وے جیسی اہم شاہراہوں اور پنجاب سے رابطہ سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔راولپنڈی بھر میں 6 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، سیکیورٹی کے انتظامات سخت کیے گئے ہیں۔پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو حراست میں لینے کے لیے رات بھر چھاپے مارے جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں سے 170 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ قیدیوں کو سنبھالنے کے لیے قیدیوں کی نقل و حمل کی بسیں شہر میں لائی گئی ہیں۔ہسپتالوں میں ہنگامی اقدامات نافذ کر دیے گئے ہیں اور ریسکیو اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں، احتجاج سے متعلق معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے راولپنڈی، اسلام آباد اور اٹک میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا۔اپنی گفتگو کے دوران، وزیر نقوی نے عدالت کے فیصلے پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا، “ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں۔ موجودہ حالات میں کسی بھی جلسے، دھرنے یا جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔وزیر نے بیرسٹر گوہر کو بیلاروس کے صدر کی قیادت میں بیلاروس سے آنے والے اعلیٰ سطحی وفد کے آنے والے دورے کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔80 رکنی وفد 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچے گا اور 27 نومبر تک شہر میں رہے گا۔
علی امین گنڈا پور کا کہا تھا کہ عمران خان کی رہائی سمیت تمام مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک پر بیٹھیں گے۔ وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق کتنی ہی سڑکیں بلاک کی جائیں یا پھر کنٹینر لگائی جائیں، اسلام آباد پہنچ کر احتجاج کریں گے اور مطالبات منوائیں گے، راستے کھولنے کیلیے سرکاری نہیں بلکہ پرائیوٹ مشینری ساتھ لے کر جائیں گے۔پی ٹی آئی کی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا کہ 12 گھنٹے لگیں یا 100 گھنٹے، ہر صورت میں ڈی چوک پہنچیں گے، حکومت سڑکیں کھودے یا کنٹینر لگائے جہاں راستہ بند ہوگا دھرنا وہیں پر شروع کردیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ بشری بی بی نے احتجاج میں شرکت نہ کرنے اور قافلوں کی وزیراعلیٰ ہاؤس خیبرپختونخوا سے نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اُدھر وفاقی حکومت نے واضح کیا ہے کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں اسلام آباد میں کسی کو بھی احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری احکامات کے بارے میں بتاتے ہوئے آگاہ کیا کہ حکومت عدالتی حکم پر ہر صورت عمل کرے گی۔وزیر داخلہ نے پی ٹی آئی چیئرمین کو آگاہ کیا کہ بیلا روس کے صدر اور 80 رکنی اعلیٰ سطح کا وفد 24 نومبر سے تین روز کیلیے پاکستان کا دورہ کررہا ہے۔ بیرسٹر گوہر نے احتجاج مؤخر کرنے کے حوالے سے پارٹی قائدین سے مشاورت کا وقت مانگا تھا۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے پولیس لائنز میں جوانوں سے خطاب میں کہا تھا کہ اس بار قانون ہاتھ میں لینے والوں کو چھوڑنا نہیں اور امن و امان خراب کرنے والے ہر شخص کو گرفتار کرنا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.