کیف، 30 ستمبر (یو این آئی) یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے روس پر حالیہ جوابی حملوں کے دوران مشرق میں دوبروبیلیا کے قریب 170 مربع کلومیٹر سے زیادہ علاقہ روسی قبضے سے وگذار کرا لیا ہے۔زیلنسکی نے پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو خطاب میں کہا: “دن کے آغاز سے ہماری فوج نے کارروائی کے بعد روس کے زیر قبضہ جانے والا 174 مربع کلومیٹر سے زیادہ علاقہ واگذار کرایا۔ نیز 194 مربع کلومیٹر سے زائد علاقے کو روسی فوجی دستوں سے پاک کرا لیا گیا ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ اس کارروائی کے دوران روسی فوج کے کم سے کم 3200 فوجی جان سے گئے۔زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ یوکرینی فوج کو خار کیف کے سرحدی علاقے، کوبیانسک کے قریب اور دونیٹسک اور دنیپرو پیٹروفسک کے درمیانی علاقوں میں مشکل حالات کا سامنا ہے۔یاد رہے کہ اس سال اگست کے اوائل میں روسی فوج نے دوبروبیلیا کے مشرق میں متعدد اگلے مورچوں کو غیر متوقع طور پر روندتے ہوئے تقریباً 20 کلومیٹر یوکرینی علاقے میں پیش قدمی کی۔ یوکرینی ریزرو فورسز تعیناتی کے بعد روسی فوجی دستے جزوی طور پر پیچھے دھکیل دے گئے۔ تاہم، یوکرین کے عسکری تجزیہ کاروں نے کیئف کے حکومتی بیانیے کے مقابلے میں ایک کم پرامید تصویر پیش کی ہے۔ادھر کریملن کے دفاعی وزیر نے پیر کی شام بتایا کہ ماسکو کی فوج نے یوکرین کے دونیتسک علاقے میں زاریچنی (المعروف کیروفیسک) کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے۔ ایک اور پیش رفت میں، یوکرینی فوج نے ریموٹ کنٹرول ڈرون طیارے کے ذریعے روس فوج کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعوی کیا ہے۔یوکرینی ڈرون فورس کے کمانڈر رابرٹ بروفڈی نے روسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹیلی گرام، پر پیغام میں کہا کہ مار گرایا جانے والا ہیلی کاپٹر ایم آئی-8 طرز کا تھا۔ یوکرین کے بریگیڈ 59 نے وضاحت کی کہ ہیلی کاپٹر کو مشرقی یوکرین کے دونیتسک علاقے میں کوٹلیاریفکا گاؤں کے قریب نشانہ بنایا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کی سرحد کوٹلیاریفکا گاؤں سے چند سو میٹر فاصلے پر ہے جہاں روسی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا گیا۔یاد رہے کہ روس کے جدید ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے کے لیے یوکرین کی ڈرون فورس نے انتہائی سستا امریکی ساختہ ریموٹ کنڑول (Shrike) نامی خودکش ڈورن استعمال کیا۔
زیلنسکی کا مشرقی یوکرین میں 170مربع کلومیٹر علاقہ روس سے واگذار کرنے کا دعوی
مقالات ذات صلة
