ہومInternationalہم نے اردن اور مصر کیلئے بہت کچھ کیا ہے

ہم نے اردن اور مصر کیلئے بہت کچھ کیا ہے

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

اردن اور مصر کو غزہ سے نکالے گئے فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسانا ہوگا: ٹرمپ

واشنگٹن،31جنوری(ہ س)۔بعد از جنگ دس لاکھ فلسطینیوں کو نکالے جانے کی اپنی تجویز پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اصرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اردن اور مصر کو غزہ سے نکالے گئے فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسانا ہوگا۔ صدر ٹرمپ کا یہ اصرار جمعرات کے روز اس کے باوجود سامنے آیا ہے کہ دونوں ملکوں نے فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر اپنے ہاں بسانے سے انکار کر دیا ہے۔اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور مصر کے صدر الفتاح السیسی واضح اور دوٹوک انداز میں کہہ چکے ہیں کہ غزہ سے فلسطینی عوام کا جبری انخلا قبول نہیں کیا جائے گا۔ لیکن صدر ٹرمپ نے بھی اپنے مخصوص انداز میں واضح کر دیا ہے کہ وہ ایسا کریں گے۔یہ بات امریکی صدر نے جمعرات کے روز اوول آفس میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔ ان سے رپورٹرز نے کہا تھا کہ مصر اور اردن نے تو غزہ کے عوام کو اپنے ہاں بسانے سے انکار کر دیا ہے ، کیا اب انہیں دباؤ میں لانے کے لیے ان ملکوں کے لیے اپنے ہاں ‘ ٹیرف ‘ کا حربہ استعمال کیا جائے گا؟جواب میں صدر ٹرمپ نے بے ساختہ کہا ‘ وہ ایسا کرنے جارہے ہیں، کیونکہ ہم نے بھی ان ملکوں کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔ اب وہ بھی ہمارے لیے یہ کریں گے۔ ‘اسرائیل اور حماس کے درمیان 19 جنوری سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران ہی صدر ٹرمپ نے ‘ غزہ کی صفائی ‘ کے نام سے اپنے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو دس لاکھ کی تعداد میں مصر اور اردن منتقل کر دیا جائے تاکہ غزہ میں صفائی کی جا سکے اور فلسطینی بھی محفوظ جگہ مصر اور اردن میں چلے جائیں۔ امریکی صدر نے اپنے اس منصوبے کی وجہ بیان کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ پندرہ ماہ کی جنگ نے غزہ کو مسماری کی جگہ بنا دیا ہے۔ خیال رہے اس موقع پر ٹرمپ نے اسرائیل کی بد ترین بمباری اور ٹینکوں سے گولہ باری کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا۔ بلکہ یہ اشارہ ابھرا تھا کہ اس سے اسرائیل کو غزہ میں مزید کچھ کام کرنے کا موقع مل سکے گا۔ امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے لیے نمائندے سٹیو وٹکوف نے اپنے پہلے باضابطہ دورے کے دوران پہلے مرحلے پر اسرائیل میں نیتن یاہو اور دیگر سے ملاقاتیں کرنے کے علاوہ غزہ کے بعض علاقوں کا بھی معائنہ کیا ہے۔ ان کے اس دورے میں اسرائیلی قیادت کے ساتھ ٹرمپ کے اس نئے منصوبے ‘ غزہ کی صفائی ‘ پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی ہے۔ ان کے دورے کے دوسرے مرحلے میں سعودی عرب کو شامل کیا گیا۔واضح رہے مصر کے صدر السیسی امریکہ کے اہم اتحادی ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ کے لیے غزہ میں فلسطینیوں کے لیے اس انخلائی منصوبے کے بارے میں بدھ کے روز پہلا تبصرہ کرتے ہوئے کہا ‘ فلسطینیوں کو ان کی جگہ اور گھروں سے نکالنا غیر منصفانہ ہو گا ، ہم اس ظلم میں حصہ دار نہیں بنیں گے۔ادھر اردن کے شاہ عبداللہ نے بھی الگ سے سے اپنے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی ‘ہمارا مؤقف واضح ہے کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین پر رہنا چاہیے۔ ‘ اس سے قبل اسرائیل کی غزہ جنگ میں جب بھی فلسطینیوں کو اردن یا مصر کی طرف دھکیل دیے جانے کی بات اسرائیل کی جانب سے کی جاتی رہی دونوں ملکوں نے اس اسرائیلی خواب کو مسترد کیا۔ تاہم اب امریکہ کے صدر نے اسے اپنا منصوبہ بنالیا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version