ہومInternationalغزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے میں ہتھیار ڈال دے: حماس کوٹرمپ...

غزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے میں ہتھیار ڈال دے: حماس کوٹرمپ کی سنگین دھمکی

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

نائب امریکی صدر کا حماس کو غیر مسلح ہونے کی ڈیڈ لائن دینے سے انکار

واشنگٹن، 22 اکتوبر (یو این آئی) امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے حماس کو غیر مسلح ہونے کی ’ڈیڈ لائن‘ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا منصوبہ ’توقعات سے بہتر‘ انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ امریکہ غزہ میں بغیر فوج بھیجے صرف ہم آہنگی فراہم کرے گا۔ٹی آر ٹی ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں نائب امریکی صدر نے کہا ہم جانتے ہیں کہ حماس کو جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنا ہوگا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ حماس کے پاس کتنا وقت ہے، اس سے پہلے کہ امریکہ یا اس کے اتحادی کارروائی کریں، تو وینس نے جواب دیا کہ میں وہ نہیں کرنے جا رہا جو امریکہ کے صدر اب تک کرنے سے انکار کرتے آئے ہیں، یعنی کوئی واضح ڈیڈ لائن نہیں دینا چاہتا، کیوں کہ یہ تمام امور پیچیدہ اور غیر متوقع ہیں۔جے ڈی وینس نے دعوی کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے پر عملدرآمد توقعات سے بہتر ہے، اسرائیلی حکومت نے غزہ کے منصوبے پر عملدرآمد میں غیر معمولی تعاون کیا ہے۔ انہوں نے بڑی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہت اچھی پیش رفت کر رہے ہیں، ہم ایک مثبت مقام پر ہیں، ہمیں اس پر مسلسل کام جاری رکھنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ عمل مسلسل کوشش، نگرانی اور دیکھ بھال کا تقاضہ کرتا ہے۔
امریکی فوج غزہ نہیں جائے گی۔
وینس نے واضح کیا کہ امریکہ غزہ میں اپنی فوج نہیں بھیجے گا اور یہ بات صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت امریکی حکام کئی بار دہرا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں امریکی فوجی موجود نہیں ہوں گے، امریکا کے صدر نے یہ بالکل واضح کر دیا ہے، اور ہمارے تمام فوجی رہنما بھی یہی کہہ چکے ہیں۔
ٹرمپ کی حماس کو سنگین دھمکی
غزہ میں جنگ بندی کے اگلے مرحلے کی کوششوں کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو سنگین دھمکی دی ہے۔روئٹرز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ حماس اسرائیل جنگ کے خاتمے کو مستقل شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں اور منگل کے روز امریکہ نے حماس پر دباؤ میں اضافہ کردیا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے میں ہتھیار ڈال دے۔اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ جنگ بندی کا منصوبہ توقع سے بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے، تاہم انھوں نے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کو خبردار کیا کہ اگر اس نے تعاون نہ کیا تو اسے ’’صفحۂ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔‘‘یہ دھمکی ٹرمپ کی طرف سے دی گئی اُس صبح کی دھمکی کی بازگشت تھی جس میں انھوں نے ’’تیز، شدید اور بے رحم طاقت‘‘ کے استعمال کی بات کی تھی۔ خیال رہے کہ جنگ بندی کے 11 روز قبل نافذ ہونے کے بعد سے اسرائیل اور حماس دونوں ایک دوسرے پر بارہا اس معاہدے کی خلاف ورزیوں کا الزام لگا چکے ہیں۔اس دوران وقفے وقفے سے پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، یرغمالیوں کی لاشوں کی واپسی، امداد کی فراہمی اور سرحدوں کی بندش جیسے معاملات پر تنقید سامنے آئی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 87 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جب کہ جنوبی غزہ میں 2 اسرائیلی فوجی بھی ہفتے کے اختتام پر مارے گئے۔منگل کو ترک حکومت کے حکام سے ملاقات میں حماس کے وفد نے کہا کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہے، باوجود اس کے کہ اسرائیل کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔واضح رہے کہ موجودہ جنگ بندی پہلے ہی نازک صورت حال سے دوچار ہے، ایسے میں امریکا اور ثالثی کرنے والے ممالک مصر، قطر اور ترکی اب جنگ بندی کے زیادہ پیچیدہ دوسرے مرحلے کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس میں دونوں فریقوں سے ایسے اقدامات کی توقع ہے جن کی وجہ سے پہلے بھی امن کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ٹرمپ کے 20 نکاتی جنگ بندی منصوبے میں حماس کے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ شامل ہے، جس پر حماس اب تک رضامند نہیں ہوئی، جب کہ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی غزہ سے واپسی اور فلسطینی ریاست کی طرف پیش رفت بھی شامل ہے۔ نائب صدر وینس، جو بدھ کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے، نے جنگ بندی کے حوالے سے امید ظاہر کی اور یہ بھی کہا کہ ممکن ہے مستقبل میں مزید خلیجی ممالک اسرا ئیل سے تعلقات معمول پر لانے کے خواہش مند ہوں۔ تاہم، انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام یرغمالیوں کی لاشوں کی فوری واپسی، جو اسرائیل کا ایک بڑا مطالبہ ہے، فی الحال ممکن نہیں، انھوں نے کہا کہ جنگ بندی منصو بے پر مکمل عمل درآمد ’’انتہائی محنت طلب اور بہت طویل عمل‘‘ ہو گا۔دوسری طرف وینس کے سخت بیان کہ اگر حماس نے تعاون نہ کیا، تو جیسا کہ امریکی صدر کہہ چکے ہیں، حماس کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا جائے گا، پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تنقید کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے اس قسم کی تشدد آمیز دھمکیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version