ہومInternationalاسرائیلی عوام کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ...

اسرائیلی عوام کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ میں اضافہ

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

ہزاروں مظاہرین تل ابیب اور دیگر شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے :حماس کے ساتھ معاہدہ کا مطا لبہ

تل ابیب 24 اگست (ایجنسی) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کو غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے شدید عوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ فوج کی جانب سے شہرِ غزہ پر قبضے کی تیاریوں سے قبل ہزاروں مظاہرین ہفتے کی شب تل ابیب اور دیگر شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ حماس کے ساتھ معاہدہ کیا جائے۔کئی مہینوں کی بالواسطہ مذاکراتی کوششوں کے باوجود اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاھو کی حکومت میں شامل انتہائی دائیں بازو کے وزراء کسی معاہدے کے سخت مخالف ہیں۔ وزیر خزانہ بزلئیل سموٹریچ نے قیدیوں کے اہلِ خانہ سے کہا کہ اگر نیتن یاھو جنگ بندی پر راضی ہوئے تو وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔اسرائیلی اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر دفاع بینی گینٹز نے ہفتے کو تجویز دی کہ ” فداء الاسریٰ” کے نام سے چھ ماہ کے لیے ایک قومی حکومت قائم کی جائے تاکہ معاہدہ ممکن ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نیتن یاھو اس پر راضی نہ ہوئے تو یہ واضح ہو جائے گا کہ ہر ممکن کوشش کر لی گئی۔سیاسی مبصرین کے مطابق نیتن یاھو کے لیے یہ تجویز قبول کرنا مشکل ہے کیونکہ ان کا سیاسی وجود دائیں بازو کے اتحادیوں پر منحصر ہے۔گینٹز کے مطابق اس عبوری حکومت کا پہلا مقصد غزہ میں موجود تمام 50 قیدیوں کی رہائی ہونا چاہیے، جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ بعد ازاں آئندہ برس نئے انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔قیدیوں کے لواحقین نے بھی حکومت سے فوری معاہدے پر زور دیا ہے۔ ایناف زانگا اوکر جن کا بیٹا ماتان حماس کے 7 اکتوبر 2023ء کے حملے میں پکڑا گیا تھا، تل ابیب میں فوجی ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بولیں: “ہمارے بیٹے 687 دن سے غزہ کے جہنم میں قید ہیں۔”ان کا کہنا تھا کہ “نیتن یاھو آج ہی معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں جس کے تحت 10 زندہ قیدیوں اور 18 لاشوں کی واپسی ممکن ہے۔ وہ باقی قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری مذاکرات شروع کر سکتے ہیں اور اس جنگ کو ختم کر سکتے ہیں”۔
حماس کا موقف اور نیا مجوزہ معاہدہ
حماس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے ثالثوں کو جنگ بندی کے ایک نئے مجوزہ فارمولے پر “مثبت جواب” دے دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ فارمولہ امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو ویٹکوف کی سابقہ تجویز کی ترمیم شدہ شکل ہے۔ اس کے مطابق 60 روزہ جنگ بندی کے دوران 10 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
نیتن یاھو کا اعلان
دوسری جانب بنجمن نیتن یاھو نے جمعرات کو اعلان کیا کہ فوج غزہ شہر پر قبضے کی منصوبہ بندی کی منظوری دے چکی ہے۔ شہر، جو کہ جنگ سے شدید متاثر ہے اور اب بھی تقریباً دس لاکھ افراد کا مسکن ہے، کو حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کے مقصد سے نشانہ بنایا جائے گا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version