ہومInternationalاسرائیلی حکومت کوئی بھی ثبوت فراہم کرنے میںنا کام رہی

اسرائیلی حکومت کوئی بھی ثبوت فراہم کرنے میںنا کام رہی

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

امریکی جج نے یو این آر ڈبلیو اے پر حماس کو فنڈنگ کرنے کا الزام لگانے والے مقدمے کو مسترد کردیا

واشنگٹن، 4 اکتوبر (یو این آئی) نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک امریکی جج نے اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے)پر الزام عائد کرنے والے مقدمے کو مسترد کر دیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ایجنسی نے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کو فنڈز فراہم کیے، جس کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر سرحد پار حملہ ہوا۔مین ہٹن کی فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ کی جج انالیزا ٹوریس نے فیصلہ دیا کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی اقوام متحدہ کا حصہ ہونے کی وجہ سے استثنیٰ رکھتی ہے۔رپورٹ کے مطابق، یہ مقدمہ تقریباً 100 اسرائیلی مدعیوں کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، جن میں حملے کے متاثرین، ہلاک شدگان کے ورثاء، اور کم از کم ایک یرغمالی شامل تھے۔ مقدمے میں الزام لگایا گیا تھا کہ یو این آر ڈبلیو اے نے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کو اپنے مقاصد کے لیے فنڈز منتقل کرنے کی اجازت دی۔ٹرمپ انتظامیہ نے اپریل میں دعوی کیا تھا کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی اور مقدمے میں نامزد کچھ عہدیدار، بشمول کمشنر جنرل فلپ لازارینی، استثنیٰ کے حقدار نہیں ہیں۔ محکمہ انصاف نے عدالت کو ایک خط میں کہا کہ ایجنسی اور اس کے افسران کو امریکی عدالتوں میں ان الزامات کا جواب دینا چاہیے۔گزشتہ سال، جو بائیڈن انتظامیہ نے عدالت میں یہ موقف برقرار رکھا کہ ایجنسی مقدمات سے مستثنیٰ ہے۔ جج کے فیصلے نے اس نقطہ نظر کی حمایت کی۔مدعیوں نے دعویٰ کیا کہ یو این آر ڈبلیو اے نے مقامی ملازمین کو نقد ادائیگی کی اور انہیں حماس سے منسلک منی چینجرز کے ذریعے اسے تبدیل کرنے کی ہدایت کی، جس سے گروپ کے لیے اضافی آمدنی کے لاکھوں ڈالر پیدا ہوئے۔رپورٹ کے مطابق، مدعیوں کے وکیل اور ایجنسی کی ترجمان نے جمعرات کو فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ایجنسی کو اسرائیل کی جانب سے بارہا الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ اس کے عملے کے ارکان کا “جنگجو گروپوں” سے تعلق ہے، جنہیں ایجنسی نے مسلسل مسترد کیا ہے، کیونکہ ان کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ان الزامات کے پیش نظر، اگرچہ وہ ثابت نہیں ہوئے، کچھ مغربی سیاستدانوں اور ممالک نے یو این آر ڈبلیو اے کی فنڈنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا، باوجود اس کے کہ ایجنسی نے دہائیوں سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اہم کام کیا ہے۔ان دعوؤں کے لیے، اسرائیل نے 100 مبینہ “جنگجوؤں” کی فہرست فراہم کی، لیکن یو این آر ڈبلیو اے کی بارہا درخواستوں کے باوجود کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ایجنسی نے ایک دستاویز میں کہا، “ایجنسی نے اسرائیلی حکومت سے بارہا تعاون کی درخواست کی ہے کہ وہ یو این آر ڈبلیو اے کے خلاف لگائے گئے الزامات کے ثبوت فراہم کرے۔””اب تک، یو این آر ڈبلیو اے کو کوئی جواب موصول نہیں ہوا، اور نہ ہی اسرائیلی حکومت نے کوئی ثبوت فراہم کیا ہے۔”

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version