ریاض،27اپریل(ہ س) : سعودی عرب نے اپنے ویژن 2030 کے مطابق تیل کے وسائل اور آمدنی پر اپنا انحصار کم کرنے اور متنوع معیشت کے اصول کو آگے بڑھانے کی حکمت عملی میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کرتے ہوئے سال 2024 کے دوران تیل علاوہ کی برآمدات کا حجم 137 ارب ڈالر تک پہنچا دیا ہے۔سعودی خبر رساں ادارے ' ایس پی اے ' کے مطابق اس کامیابی کی تصدیق سرکاری طور پر بھی کر دی گئی ہے کہ مملکت اپنی معیشت اور آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانے کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔ 'ایس پی اے' کے مطابق ماضی میں تیل کے علاوہ سعودی برآمدات محض 13 فیصد تک تھیں۔ مگر اب یہ حجم 113 فیصد تک چلا گیا ہے۔'ایس پی اے' سے سعودی ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ عبدالرحمان الفخیر نے کہا یہ کامیابی اس لیے ملی ہے کہ ویڑن 2030 کے تحت اس سلسلے میں پائیدار اور متواتر کوششیں جاری رکھی گئیں۔ جس سے سعودی مصنوعات کو دنیا بھر میں قبولیت ملی ہے۔سعودی عرب نے جمعہ کے روز ویڑن 2030 کے سلسلے میں پیش رفت کے بارے میں اپنی سالانہ جائزہ رپورٹ پیش کی ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 20.69 ارب ڈالر کو چھو گیا ہے۔ ویڑن 2030 کے حصول تک اس حجم میں ہر سال اضافہ کر کے مجموعی طور پر 100 ارب ڈالر تک بیرونی سرمایہ کاری کو لایا جائے گا۔
سعودی عرب کی تیل کے علاوہ برآمدات کا 2024 میں حجم 137 ارب ڈالر ہوگیا
مقالات ذات صلة
