اسرائیلی فوج کا اعتراف:اسرائیلی فوج کا غزہ میں کیفے پر حملہ، فلسطینی خاتون آرٹسٹ شہید
تل ابیب، یکم جولائی (یو این آئی)اسرائیلی فوج نے غزہ میں شدید غذائی قلت کے شکار نہتے فلسطینیوں کو امدای مراکز پر گولیاں مارنے کا اعتراف کر لیا۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ امدادی مراکز پر فلسطینیوں کو جانی نقصان پہنچنے کا اعتراف کرتے ہیں جس کے بعد قیادت نے نئی ہدایات جاری کی ہیں، حالیہ واقعات سےسبق سیکھا ہے۔مئی کے آخر سے اب تک غزہ میں 600 کے قریب فلسطینی امدادی مراکز پر شہید ہوئے ہیں۔اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کو غیرمسلح ہجوم پر گولی چلانے کا باقاعدہ حکم دیا گیا تھا، اسرائیلی فوج کو خطرہ نہ ہونے کے باوجود فائرنگ کی اجازت دی گئی۔عالمی قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں پر امدادی مراکز پر فائرنگ واضح جنگی جرائم ہیں اسرائیلی فوج کا غیرمسلح فلسطینیوں پر حملہ نسل کشی ہے۔ برطانوی ماہر مارٹن شا نے کہا کہ اسرائیل 20 ماہ سے فلسطینیوں پر بھاری ہتھیار استعمال کر رہا ہے اسرائیل نے زندگی کے بنیادی ڈھانچے تباہ کر دیئے عوام کو محتاج بنا دیا۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں حکام نے بتایا کہ اسرائیل کی جنگ کے دوران غزہ میں غذائی قلت کے باعث کم از کم 66 بچے چل بسے ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی محاصرے کے باعث دودھ، غذائی سپلیمنٹس اور دیگر غذائی امداد کے داخلے کو روکنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فورسز نے علاقے پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں جس کے نتیجے میں 20 افراد سمیت کم از کم 60 فلسطینی شہید ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں موجود کیفے پر میزائل حملہ کرکے فلسطینی خاتون آرٹسٹ اور فوٹو جرنلسٹ سمیت 33 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے 50 فضائی حملے کیے، جبری انخلاء کے احکامات کے بعد مشرقی غزہ کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔رپورٹس کے مطابق تازہ حملوں میں معروف فلسطینی خاتون آرٹسٹ فرانس السالمی اور فوٹو جرنلسٹ اسماعیل ابو حطب سمیت 33 افراد جام شہادت نوش کرگئے۔ناصر اسپتال کے مطابق غزہ میں بچوں میں گردن توڑ بخار کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 35 ہوگئی، خان یونس میں اسرائیلی حملوں میں 4 فلسطینی شہید ہوگئے۔گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فورسز کے حملوں میں امداد کے منتظر اور بچوں سمیت 72 فلسطینی شہید ہوئے۔اس سے قبل نیدرلینڈز کے عوام کی جانب سے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف اور غزہ کے شہید بچوں کی یاد میں ہزاروں جوتے رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔نیدرلینڈز کے شہر المیرے کے ٹاؤن اسکوائر میں غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف اور غزہ کے بچوں کے حق میں عوام نے بچوں کے ہزاروں جوتے سڑک پر رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا۔غزہ کے بچوں کے حق میں نیدرلینڈز میں گزشتہ سال بھی لوگوں نے اس طرح کے مظاہرے کیے تھے اور ایسے ہی ایک مظاہرے میں مقامی تنظیم نے ڈچ شہر روٹرڈیم کے مرکزی چوک پر بچوں کے 8 ہزار جوتے رکھ کر عالمی بے حسی کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی تھی۔اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار بچے شہید یا زخمی ہوچکے ہیں۔
