این ایس سی کا اجلاس طلب
اسلام آباد، 24 اپریل (ہ س) : بھارت کے جموں و کشمیر کے پہلگام میں منگل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں نئی دہلی کی طرف سے سفارتی تعزیری اقدامات کے اعلان سے پاکستان کی وفاقی حکومت ہل گئی ہے۔ ان میں سب سے نمایاں ہیں 1960 سے دونوں ممالک کے درمیان جاری انڈس واٹر ٹریٹی کی معطلی ہے۔ نئی دہلی کے اعلان کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے عجلت میں قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کی میٹنگ طلب کی ہے۔ یہ میٹنگ آج صبح شروع ہونے والی ہے۔ایکسپریس ٹریبیون اخبار کی خبر کے مطابق پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دیر رات کہا کہ اجلاس میں وزیراعظم، کابینہ کے اہم ارکان، فوجی سربراہان اور انٹیلی جنس سربراہان شرکت کریں گے۔ اخبار کے مطابق بھارت کے سکریٹری خارجہ وکرم مصری نے گزشتہ روز نئی دہلی میں پانچ بڑے اقدامات کا اعلان کیا۔ انہوں نے ان کو سرحد پار دہشت گردی کا فیصلہ کن جواب قرار دیا۔ ان میں سب سے اہم انڈس واٹر ٹریٹی کو فوری طور پر معطل کرنا تھا۔مصری نے کہا کہ 1960 کا سندھ آبی معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان قابل اعتبار اور ناقابل واپسی طور پر سرحد پار دہشت گردی کی حمایت ترک نہیں کرتا۔ یہی نہیں، انہوں نے پہلگام حملے سے براہ راست پاکستان کو جوڑا۔ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق، اسلام آباد نے نئی دہلی کے الزامات کے جواب میں پہلگام حملے میں جانی نقصان پر تشویش کا اظہار کیا اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ تاہم پاکستانی حکام نے نئی دہلی کے الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
