بیروت، 19 جنوری (یواین آئی) لبنان کے نئے صدر جوزف عون کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا گیا ہے کہ نومبر میں اسرائیل اور حزب اللہ گروپ کے درمیان جنگ بندی کے خاتمے کے معاہدے کے مطابق جنوب سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کی ضرورت ہے۔ جوزف عون کے اس بیان پر اقوام متحدہ کا ردعمل آگیا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے لبنانی سرزمین سے بتدریج انخلاء شروع کر دیا ہے۔ گوتریس نے دارالحکومت بیروت سے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ انخلاء کے باوجود اب بھی تباہی اور حملے جاری ہیں۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ چھوٹے ملک میں حکام کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مرکزی موضوع یہ ہے کہ لبنان کے موقع کو حقیقت میں کیسے بدلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افق پر چیلنجز منڈلا رہے ہیں خاص طور پر جنوب میں بڑی تباہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیر نو کی ضروریات بہت زیادہ ہیں تاہم انہیں پورا کرنا مشکل نہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دشمنی کا خاتمہ نازک ہے لیکن جاری ہے۔ انہوں نے فریقین سے جنگ بندی کے خاتمے پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔ یونیفیل کے کام کے بارے میں گوتریس نے وضاحت کی کہ اس نے 50 مقامات پر لبنانی فوج کی تعیناتی میں سہولت فراہم کی ہے۔ انہوں نے 60 دن کی مدت سے آگے دیکھنے اور قرارداد 1701 کو نافذ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔گوتریس نے عالمی برادری سے لبنانی فوج کی حمایت کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور اسے اس کا احترام کرنا چاہیے۔یاد رہے حزب اللہ اور اسرائیلی فریق کے درمیان جنگ بندی کا فیصلہ امریکہ کی سرپرستی میں 27 نومبر کی صبح سے نافذ العمل ہو گیا تھا لیکن اسرائیل نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے اس پر عمل نہیں کیا ہے۔ اس فیصلے نے اقوام متحدہ کی سابق قرارداد 1701 پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا اور جنوب میں لبنانی فوج کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ دریائے اللیطانی کے شمال میں مسلح گروپوں خاص طور پر حزب اللہ کے انخلا کی اہمیت کو بیان کیا۔انہوں نے کراسنگ کو کنٹرول کرنے والی مسلح افواج کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اسلحہ کی درآمد کی تمام کارروائیاں ریاست کے کنٹرول میں واپس آ جانا چاہیں۔ معاہدے میں یہ شرط بھی رکھی گئی تھی کہ اسرائیل بتدریج 60 دنوں کے اندر اندر لبنان کو الگ کرنے والی بلیو لائن کے جنوب میں پیچھے ہٹ جائے گا۔ اس شق پر ابھی تک عمل نہیں ہوا ہے۔
اسرائیل جنوبی لبنان سے دستبردار ہو جائے گا: گوتریس
مقالات ذات صلة
