کراچی، 30؍ جون( ایم این این): چین نے پاکستان کو 3.4 بلین ڈالر سے زائد کا قرضہ دیا ہے، دو سینئر پاکستانی حکومتی عہدیداروں نے اتوار کو رائٹرز کو یہ اطلاع دی۔ اس اقدام سے اسلام آباد کے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے میں مدد ملے گی، جو کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ضرورت ہے۔ذرائع نے بتایا کہ بیجنگ سے 2.1 بلین ڈالر سے زائد کا قرض لیا، جو کہ گزشتہ تین سالوں سے پاکستان کے مرکزی بینک کے ذخائر میں ہے، اور مزید 1.3 بلین ڈالر کے تجارتی قرضے کو دوبارہ فنانس کیا، جسے اسلام آباد نے دو ماہ قبل واپس کر دیا تھا۔عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کو کہا کیونکہ انہیں سرکاری اعلان سے پہلے اس معاملے پر عوامی سطح پر بات کرنے کا اختیار نہیں تھا۔ایک اہلکار نے بتایا کہ مشرق وسطیٰ کے کمرشل بینکوں سے مزید 1 بلین ڈالر اور کثیر جہتی فنانسنگ سے 500 ملین ڈالر بھی موصول ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے ہمارے ذخائر آئی ایم ایف کے ہدف کے مطابق ہوتے ہیں۔مئی 2025 میں، پاکستان کے کل مائع غیر ملکی ذخائر 16 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے تک بڑھ کر 16.64 بلین امریکی ڈالر ہو گئے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے ملنے والی قسط کے بعد اسٹیٹ بینک کے پاس پاکستان کے ذخائر بڑھ کر 11.44 بلین ڈالر ہو گئے۔مرکزی بینک نے کہا، سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ذخائر 1,043 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 11,446.5 ملین امریکی ڈالرہو گئے کیونکہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کو 13 مئی 2025 کو EFF پروگرام کے تحت آئی ایم ایف سے 1,023 ملین امریکی ڈالر کی دوسری قسط موصول ہوئی۔"دریں اثنا، کمرشل بینکوں کے پاس موجود خالص غیر ملکی ذخائر 5.2 بلین ڈالر ریکارڈ کیے گئے۔09 مئی 2025 کو ختم ہونے والے پچھلے ہفتے میں ملک کے پاس موجود کل مائع غیر ملکی ذخائر 15.61 بلین ڈالر تھے۔ان میں مرکزی بینک کے پاس غیر ملکی ذخائر 10.4 بلین ڈالر ریکارڈ کیے گئے جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5.21 بلین ڈالر کے ذخائر تھے۔
چین نے پاکستان کو 3.4 بلین ڈالر سے زائد کا قرضہ دیا
مقالات ذات صلة
