امریکی کانگریس کے فیصلے نے شامی معیشت کے لئے نئی امید پیدا کر دی
دمشق 11 دسمبر (ایجنسی) امریکہ کی کانگریس کی جانب سے سیزر ایکٹ کے خاتمے کے بعد شام کے متعدد شہروں میں جشن منایا جا رہا ہے۔جمعرات کو ہزاروں شہری شام کے مختلف شہروں کی سڑکوں پر نکل آئے اور عوامی سطح پر خوشی کے بڑے بڑے اجتماعات اور جلوس نکالے گئے۔امریکی ایوان نمائندگان میں اکثریت نے اس متنازعہ قانون کے خاتمے اور برسوں سے عائد پابندیوں کے اٹھائے جانے کے حق میں ووٹ دیا۔ اس فیصلے نے شامی معیشت کی بحالی اور عوامی مشکلات میں کمی کی نئی امید پیدا کر دی ہے۔دمشق کے وسط میں واقع امویہ چوک میں بڑے پیمانے پر جشن منایا گیا جہاں شہریوں نے شامی پرچم لہرائے اور قانون کے خاتمے پر خوشی کے نعرے لگائے۔ملک کے وسطی شہر حمص میں بھی شہری ساعۃ چوک میں جمع ہوئے اور پابندیوں کے خاتمے پر اپنی مسرت کا اظہار کیا۔اسی طرح اللاذقیہ اور حماہ کی سڑکوں اور چوکوں میں جشن منانے والے جلوس نکلے جہاں لوگوں نے قانون کے خاتمے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا۔
امریکی ایوان نمائندگان نے قیصر قانون ختم کر دیا
امریکی ایوان نمائندگان نے سنہ 2026 کے دفاعی بجٹ کی بحث کے دوران شام پر عائد سیزر پابندیوں کے خاتمے کا بل منظور کر لیا۔گذشتہ دنوں سینیٹ اور ایوان نمائندگان دونوں نے سیزر بل کے خاتمے کی شق کو دفاعی پالیسی سے متعلق مشترکہ مسودے میں شامل کیا تھا۔
یہ مسودہ دفاعی پالیسی سے متعلق ایک جامع سالانہ بل ہے جو اتوار کی شب سامنے آیا۔تین ہزار صفحات پر مشتمل اس دفاعی بل کی شق کے تحت سنہ 2019ء میں منظور کیے گئے قانون کو منسوخ کر دیا جائے گا۔ ساتھ ہی وائٹ ہاؤس کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ باقاعدہ رپورٹیں پیش کرے جن میں یہ ثابت ہو کہ شامی حکومت داعش کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، ملک میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کر رہی ہے اور پڑوسی ممالک کے خلاف کسی بھی یکطرفہ اور بلاجواز عسکری اقدام سے گریز کر رہی ہے۔
